اب ایک نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت ہے، بلاول بھٹو
ملک میں نئی سوچ و نئی طرزِ سیاست کی ضرورت ہے
پیپلز پارٹی کا مخالف کوئی سیاست دان نہیں ہے بلکہ غربت اور مہنگائی ہے
پاکستان پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر کوئٹہ میں جلسے سے خطاب
کوئٹہ (ویب نیوز)
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں ایک نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت ہے۔ملک میں نئی سوچ و نئی طرزِ سیاست کی ضرورت ہے ،پیپلز پارٹی کا مخالف کوئی سیاست دان نہیں ہے بلکہ غربت اور مہنگائی ہے،بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر کوئٹہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا 70 فیصد نوجوان ہے، میں بھی نوجوان ہوں، نوجوانوں کی نمائندگی کوئی کھلاڑی نہیں، میں کروں گا، میں نوجوانی کی نمائندگی خود کرونگا۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے صدارت کا عہدہ سنبھال کر نفرت انا تقسیم اور انتقام کی سیاست کو دفن کر کے ایک نئی تاریخی رقم کی، صدر آصف زرداری نے میڈیا کی کردار کشی برداشت کی، کبھی کوئی کالا کوٹ پہن کر کورٹ جاتا تھا تو کوئی یوتھ کا نمائندہ بن کر سامنے آتا تھا، عوام کو معلوم ہے یہ سیاست کے شوباز ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج کل لوگ چارٹر آف اکانومی کی بات کرتے ہیں، پیپلز پارٹی چارٹر آف اکانومی لائے گی، ہمیں ایک نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مخالف کوئی سیاست دان نہیں ہے بلکہ غربت اور مہنگائی ہے، معاشی حالات پہلے کبھی اتنے برے نہیں تھے، جتنے آج ہیں، مہنگائی ، غربت ، بیروزگاری کی وجہ سے عوام پس رہے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ نوجوان تقسیم ، نفرت ، انتقام جیسی سیاست کو دفن کریں، افسوس ہے کہ اسلام آباد کو نظر نہیں آتا کہ بلوچستان پاکستان دل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایک نئی سوچ اور ایک نئی سیاست کی ضرورت ہے ، پیپلز پارٹی نئی طرز سیاست شروع کرنا چاہتی ہے تاکہ عوام اس مہنگائی کا مقابلہ کر سکیں،بلاول بھٹو نے اگلی باری پھرزرداری کا نعرہ لگوا دیا، اور کہا کہ ہماری مخالف کوئی سیاسی جماعت نہیں، چارٹر آف اکانومی لائیں گے، سیاستدان ذاتی انا کے بجائے عوام کا سوچیں بھٹو کے مشن کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں، قائد عوام ذوالفقاربھٹو نے نئے طرز کی سیاست متعارف کروائی، اور بے آئین سرزمین کو آئین دیا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو نے سیاست شروع کی تو ملک میں آمریت تھی، آمر نے عوام سے جموری حق، ووٹ کا حق چھینا، بے نظیربھٹو نے ملک میں نئی طرز کی سیاست کی، ایک نہتی لڑکی نے 2،2 آمروں کا سامنا کیا، اور وہ مسلم امہ کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں، انہوں نے تقسیم کی سیاست کو دفن کیا، اور عورت ہونے کے باوجود نہیں جھکیں اور شہادت قبول کی۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آصف زرداری نے بھی انتقام کی سیاست نہیں کی، بلکہ نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کردیا، اگر وہ چاہتے تو زبان کاٹنے والے کو جیل بھیج دیتے، لیکن انہوں نے 18ویں ترمیم کو منظور کیا، زرداری دور میں سی پیک کی بنیاد رکھی گئی، بے نظیرانکم سپورٹ پروگروام شروع ہوا، آصف زرداری نے ایک سال میں پاکستان کو گندم میں خود کفیل کیا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ چاہتا ہوں کہ سیاستدان ذاتی انا کے بجائے عوام کا سوچیں،پاکستان کے تمام مسائل کا حل پیپلز پارٹی کے منشور میں موجود ہے، ہم نے اپنے نظریے کو اس دور کے حساب سے چلانا ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریب طبقے کا خیال رکھا ہے، یہ جماعت ملک کے غریب عوام کی نمائندگی کرتی ہے، ہمیں ایک نئے چارٹر آف ڈیمو کریسی کی ضرورت ہے، ہم چارٹرآف اکانومی لائیں گے، 18ویں ترمیم کا تحفظ کریں گے۔مسلم لیگ(ن) پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بلاول نے عمران خان کے بعد 16 ماہ کا ذکر کیا اور کہا کہ خزانے کی چابی مہنگائی لیگ کے پاس تھی، وہ فیل ہوچکے ہیں، یہ سیاست کے شوباز ہیں، مسلم لیگ اب مہنگائی لیگ کے نام سیپکاری جارہی ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے غریب خواتین کی مدد ہو رہی ہے، الیکشن جیت کر پروگرام میں اضافہ کریں گے، نوجوانوں کو یوتھ لون دیئے جائیں گے، کوئی کھلاڑی یوتھ کا نمائندہ نہیں، میں نمائندگی کروں گا، یوتھ کارڈ کے ذریعے نوجوانوں کی مدد کریں گے۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان بے روزگار ہیں، تعلیم کے بعد روزگار کا حصول مشکل وقت ہوتا ہے، ہر ضلع میں روزگار کیلئے سینٹر کھولیں گے، نوجوان یوتھ کارڈ کے ذریعے یوتھ سینٹر سے مستفید ہوں گے،نوجوانوں کوسہولیات دی جائیں گی۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے کسانوں کو بھی سہولت فراہم کرنا چاہتے ہیں، سبسڈی صنعتکاروں کے بجائے کسانوں کو دینا چاہتے ہیں، کسانوں کیلئے کسان کارڈ متعارف کروائیں گے، اپنے مزدوروں کو بھی حقوق دلوانے ہیں، ہم مزدورکارڈ بھی لائیں گے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی میں مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے، این آئی سی وی ڈی میں لوگ مفت علاج کرواتے ہیں، بلوچستان میں جیالا وزیراعلی بنا تو کوئٹہ میں بھی مفت علاج کیا جائے گا، یہاں بھی مفت علاج کی سہولت دے کر دکھائیں گے، اس وقت کوئی اسپتال گمبٹ اور خیرپور کے اسپتالوں کا مقابلہ نہیں کر سکتا، سندھ کی طرح بلوچستان میں بھی امراض قلب کیاسپتال بنائیں گے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے بلوچستان کو اپنے وسائل کا مالک بنوایا، پاک ایران گیس پائپ لائن ان کا خواب تھا، میں عوام تک گیس پہنچاں گا۔ غریبوں کو فائدہ پہنچانا ہے تو تیر پر ٹھپہ لگانا ہے، میں موسمی جمہوریت پسند نہیں، ہمیشہ آئین کا تحفظ کروں گا، آئین پاکستان ذوالفقارعلی بھٹو کا بنایا ہوا آئین ہے، 18ویں ترمیم کے مخالف بلوچستان کے وسائل پر قبضہ چاہتیہیں، کوئی سیاسی جماعت8 فروری کے انتخابات کیلئیسنجیدہ نہیں، جیالے8 فروری کو سب کو سرپرائز دیں گے۔اس سے قبل نثار کھوڑو نے پیپلز پارٹی کے یومِ تاسیس پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری کو شاباش جنہوں نے 18ویں ترمیم منظور کی، ہماری پارٹی کی تاریخ میں مزاحمت اور مقابلہ شامل رہا ہے، ہم اقتدار میں آکر ایک بار پھر عوام کی خدمت کریں گے۔۔
#/S
#H
بلاول نے اپنی شناخت بنالی، اب اسے یوتھ اور آنے والے کل کا لیڈر بنانا ہے، آصف زرداری
بلاول پاکستان کے کم عمر ترین وزیرِ اعظم بنیں گے
ہمیں جو آتا ہے وہ بلاول کو سکھانا ہے، شریک چیئرمین پیپلزپارٹی کا جلسہ سے خطاب
#/H
آئٹم نمبر…57
کوئٹہ (صباح نیوز)سابق صدر آصف زرداری نے کہاہے کہ بلاول نے اپنی شناخت بنالی ہے، ہم نے اس کی تربیت کرنی ہے اور کل کا لیڈر بنانا ہے۔بلاول پاکستان کے کم عمر ترین وزیرِ اعظم بنیں گے ،کوئٹہ میں یوسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بلوچستان پاکستان کا دل ہے اور پاکستان کے دل کو جیتنا بہت ضروری ہے، لیکن اس دھرتی پر دکھ اور غم پھیلا ہوا ہے، ہمیں ان کیدکھوں پر مرہم رکھنا ہے۔آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے آپ کو آپ کی دھرتی کا مالک بنایا، اب ہم نے بلوچستان کیعوام کے پاس پانی پہنچانا ہے، ہم نے ہمیشہ کسانوں اور مزدوروں کی خدمت کی ہے۔سابق صدر نے کہا کہ بلاول نے اپنی شناخت بنا لی ہے، ہم نے اس کی سپورٹ اور تربیت کرنی ہے، ہم نے بلاول کو یوتھ اور آنے والے کل کا لیڈر بنانا ہے، ہمیں جو آتا ہے وہ اس کو سکھانا ہے۔آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب نے مل کر پاکستان کوعظیم ملک بنانا ہے، پاکستان دنیا کے نقشے پر عظیم ملک بن کر ابھرے گا۔انہوں نے کہا کہ آپ کا جذبہ دیکھ کر شعر یاد آ رہا ہے زبانِ خلق کو نقارہ خدا سمجھو۔آصف زرداری نے کہا کہ بلوچستان کے دل پر زخم لگا ہوا ہے، ہم نے اپنے دور میں اس پر کچھ مرہم رکھا تھا، بلوچستان میں موجود ہر چیز کسی اور کی نہیں آپ کی ہے۔انہوں نے کہا کہ چاہے وہ گیس ہو یا پیٹرول یا کچھ اور سب بلوچستان کے عوام کا ہے۔۔
#/S