جنرل باجوہ نے ڈونلڈ لو کے کہنے پر سب کیا، انہیں عدالت بلاؤں گا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی
مجھ سے کسی نے مذاکرات نہیں کیے، لکھ کر دینے کو تیار ہوں کہ الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی، چند سیاسی رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے پر شکر ادا کرتا ہوں
مجھے ایک پلان کے تحت پکڑا گیا،نواز شریف لندن پلان کے بعد پاکستان آئے، جیل میں کسی مشکل میں نہیں، جیل میں رہناعبادت سمجھتا ہوں
میں نے بشری بی بی کی شکل دیکھی ہی تب تھی جس دن نکاح کیا تھا، بچوں کو اپنی والدہ کے خلاف بیان دینے کا کہا جا رہا ہے،اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کیخلاف اپیل پر جلد سماعت کی استدعا
راولپنڈی( ویب نیوز)
سائفر کیس میں گرفتار سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ نے ڈونلڈ لو کے کہنے پر سب کچھ کیا، جنرل ریٹائرڈ باجوہ کو عدالت بلاؤں گا،مجھے ایک پلان کے تحت پکڑا گیا،نواز شریف لندن پلان کے بعد پاکستان آئے، چند سیاسی رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے پر شکر ادا کرتا ہوں۔اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا سائفر کیس میں جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ اور امریکی سفارت خانے کے آفیشلز کو گواہ بناؤں گا۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے ڈونلڈ لو کے کہنے پر سب کچھ کیا، جنرل باجوہ کو عدالت بلاؤں گا۔ایک سوال کے جواب میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا مجھ سے کسی نے مذاکرات نہیں کیے، لکھ کر دینے کو تیار ہوں کہ الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا مجھے جس طرح پکڑا گیا، سب ایک پلان تھا، نواز شریف لندن پلان کے بعد پاکستان آئے، جیل میں کسی مشکل میں نہیں، جیل میں رہنا عبادت سمجھتا ہوں۔خاور مانیکا کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا میں نے بشری بی بی کی شکل دیکھی ہی تب تھی جس دن نکاح کیا تھا، بچوں کو اپنی والدہ کے خلاف بیان دینے کا کہا جا رہا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے پارٹی چھوڑے جانے سے متعلق سوال پر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا چند سیاسی رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے پر شکر ادا کرتا ہوں۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں حالیہ ترامیم کیخلاف درخواست پراعتراضات کے معاملے پر سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے اعتراضات کیخلاف اپیل پر جلد سماعت کی استدعا کردی۔سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ رجسٹرار آفس نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں حالیہ ترامیم کیخلاف درخواست اعتراضات لگا کر واپس کردی تھی ۔ اعتراضات کیخلاف اپیل دائر کر چکے ہیں ۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ اپیل جلد سماعت کیلئے مقرر کی جائے۔خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی ایکٹ کو آئینی درخواست میں چیلنج کیا تھا، رجسٹرار آفس نے درخواست اعتراضات لگا کرواپس کردی تھی۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ رجسٹرار آفس اعتراضات کے خلاف اپیل دائرکر چکے ہیں، جس پر جلد سماعت کی جائے۔