جنرل اسمبلی میں فلسطینیوں کے حق میں 5 قرار دادیں منظور
فلسطینیوں کے حقوق کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کی تحقیقات کی قرارداد منظور
فلسطینیوں کومقبوضہ مشرقی القدس میں مسجد اقصی میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا گیا
اسرائیل کے مزید دو فوجی ہلاک ہوگئے..زمینی آپریشن میں ہلاک فوجیوں کی تعداد 91 ہو گئی
اقوام متحدہ(ویب نیوز)
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینیوں کے حق میں 5 قرار دادیں منظور کر لیں ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینیوں کے حق میں پیش کی گئی قراردادوں میں اسرائیلی جارحیت کی تحقیقات کرانے سمیت امدادی کاموں، بے گھر ہونے والوں کے اثاثوں کے تحفظ، یہودی آبادکاروں اور بنیادی حقوق کی عدم فراہمی شامل ہے۔فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے حق میں قراردادوں کو 168 ممالک کی حمایت حاصل ہے جبکہ امریکہ سمیت 10 ممالک غیر حاضر رہے۔یو این ریلیف ایجنسی کے فلسطین میں امدادی کاموں سے متعلق قرارداد 165 ووٹوں سے منظور ہوئی جبکہ فلسطینی پناہ گزینوں کے اثاثوں کے تحفظ سے متعلق قرارداد کو 163 ممالک کی حمایت حاصل ہوئی۔فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاروں کی بستیوں کے خلاف قرارداد 149 ووٹوں سے منظور ہوئی جبکہ فلسطینیوں کے حقوق کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کی تحقیقات سے متعلق قرارداد کو 86 ووٹ حاصل ہوئے۔فلسطینیوں کے حقوق کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کی تحقیقات کی قرارداد پر 75 ممالک غیرحاضر رہے اور 12 نے مخالفت کی۔واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے انسانیت سوز حملوں کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 350 سے زائد فلسطینی ہلاک کر دیے گئے۔اسرائیلی حملوں میں 7 اکتوبر سے اب تک جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 17 ہزار سے متجاوز ہو چکی ہے جن میں نصف سے زائد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
اسرائیل کے مزید دو فوجی ہلاک ہوگئے..زمینی آپریشن میں ہلاک فوجیوں کی تعداد 91 ہو گئی
غزہ میں زمینی راستے سے حملہ کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کے 2 اہلکار حماس کی جوابی کارروائی میں ہلاک ہوگئے۔اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ میں زمینی آپریشن میں ہلاک فوجیوں کی تعداد 91 ہو گئی ہے۔۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ میں بری فوج کے مزید 2 اہلکار حماس سے لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے ۔حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے جو لگ بھگ ایک ہزار سے زائد ہے جب کہ 200 کے قریب اسرائیلی فوجی یرغمال ہیں۔غزہ میں آج جھڑپ میں حماس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے دو اسرائیلی فوجیوں میں ایک کا تعلق بھارت سے نکلا ہے۔ گِل ڈینیئل نامی اسرائیلی فوجی کی پیدائش بھارت میں ہوئی تھی۔بھارتی میڈیا نے بھی تصدیق کی ہے کہ گِل ڈینیئل کا تعلق ہندوستان سے ہے اور ان کے اہل خانہ کے کچھ افراد اب بھی بھارت میں ہی بستے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق بھارتی نژاد اہلکار کی آخری رسومات ادا کردی گئیں۔
فلسطینیوں کومقبوضہ مشرقی القدس میں مسجد اقصی میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا گیا
اسرائیلی فورسز نے بڑی تعداد میں فلسطینیوں کومقبوضہ مشرقی القدس میں مسجد اقصی میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا مسجد اقصی کے ارد گرد رکاوٹیں کھڑی کر کے نماز یوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روکا گیا اسرائیلی فورسز نے القدس کے پرانے شہر، جہاں مسجد اقصی واقع ہے، کی سڑکوں کو لوہے کی رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا اور صبح کے اوقات سے ہی فلسطینی نوجوانوں اور بعض اوقات بزرگ فلسطینیوں کو الاقصی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔اسرائیلی فورسز نے اولڈ سٹی کے علاقے میں آہنی رکاوٹوں کے ساتھ قائم چیک پوائنٹس پر شناخت کی جانچ کی اور بہت سے فلسطینیوں کو واپس بھیج دیا۔اسرائیلی فورسز نے وقتا فوقتا مداخلت کی اور مسجد اقصی میں داخل ہونے کے خواہشمند فلسطینی نوجوانوں پر تشدد بھی کیاجن فلسطینیوں کو نماز جمعہ کے لیے اقصی میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی، انھوں نے حرم الشریف کے اطراف میں نماز ادا کی۔اسرائیل کا حماس کے عسکری ونگ، قسام بریگیڈز نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ” طوفانِ اقصی کے نام سے ایک جامع حملہ شروع کیا تھا۔اس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے جنگی طیاروں سے غزہ کی پٹی کے خلاف آہنی شمشیر کا آپریشن شروع کیا ہے۔بڑھتی ہوئی کشیدگی میں 17 ہزار سے زائد فلسطینی، جن میں زیادہ تر بچے تھے، مارے گئے ہیں ۔
اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 17 ہزار 177 ہو گئی.. شہدا میں 7 ہزار 112 بچے اور 4 ہزار 885 خواتین شامل ہیں
غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 17 ہزار 177 ہو گئی ہے جن میں 7 ہزار 112 بچے اور 4 ہزار 885 خواتین شامل ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ46 ہزار فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں جہاں بمباری سے مزید 350 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ مغربی کنارے پر کارروائی میں بھی 6 فلسطینی شہید ہوئے۔۔گذشتہ رات غزہ کی پٹی کے مختلف مقامات پر اسرائیلی فوج کی طرف سے کیے گئے فضائی حملوں میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق غزہ شہر کے مشرق میں واقع ضلع الشوجائیہ پر اسرائیلی طیاروں کے فضائی حملے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے بہت سے علاقوں بالخصوص خان یونس، رفح اور شہر کے جنوبی حصے پر اپنے فضائی اور زمینی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔الاقصی چینل کے ٹیلی گرام اکانٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شاعر اور سکالر غزہ اسلامی یونیورسٹی کے لیکچرار رفعت العریر اسرائیلی حملوں میں چہید ہوگئے ۔ وہ مرکزاطلاعات فلسطین کے انگریزی سیکشن کے سوشل میڈیا انچارج تھے۔فلسطین میں مصنفین کی نوجوان نسل سے تعلق رکھنے والے رفعت العریر دنیا کو اپنی کہانیاں سنانے کے لیے انگریزی میں لکھا کرتے تھے۔رفعت العریر کے دوست اور غزہ کے ایک اور شاعر مصعب ابو توحہ نے فیس بک پر لکھا: میرا دل ٹوٹ گیا ہے کیوں کہ میرے دوست اور ساتھی رفعت العریر کو چند منٹ پہلے ان کے اہل خانہ کے ساتھ قتل کر دیا گیا ہے۔ میں اس پر یقین نہیں کرنا چاہتا۔ ہم دونوں ایک ساتھ سٹرابیری چنا کرتے تھے۔
غزہ میں جاری جنگ میں اسرائیلی فوج کی انسانیت سوز کارروائیوں.. اسرائیلی فوج کی بدسلوکی کی ویڈیو منظرعام پر آگئی
غزہ میں جاری جنگ میں اسرائیلی فوج کی انسانیت سوز اور دردناک کارروائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے ۔جس سے فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کی انسانیت سوز حرکت کا پتہ چلتا ہے ۔اسرائیلی اور فلسطینی میڈیا نے ایسی ویڈیوز جاری کی ہیں جن میں اسرائیلی فوج کی حراست میں موجود متعدد فلسطینی شہریوں کے ساتھ بدترین سلوک کیا جارہا ہے۔سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر چند ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی جارہی ہیں جن میں دِکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے درجنوں فلسطینی شہریوں کو شدید سردی میں کپڑے اتار کر ان کی آنکھوں پر پٹی اور ہاتھوں کو باندھ کر کھلے مقامات پر بٹھایا ہوا ہے۔اسرائیلی فوج نے ناصرف حراست میں لئے گئے فلسطینیوں کو کھلے مقامات پر بٹھایا بلکہ انہیں کپڑوں کے بغیر ہی ٹرکوں میں اسرائیل بھی منتقل کیا۔زیرِ حراست فلسطینیوں کا تعلق غزہ کے مختلف علاقوں سے ہیجن میں بزرگ اور نوجوانوں کے علاوہ بچے بھی شامل ہیں۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق یہ ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد حماس کے سیاسی ونگ کے ایک رکن اسامہ حمدان نے معصوم فلسطینی شہریوں کے ساتھ اسرائیلی فوج کی بدسلوکی کی مذمت کی جبکہ اغوا کیے جانے والے فلسطینی شہریوں کے اہلخانہ اور رشتہ داروں نے بتایا کہ ان کا حماس یا کسی دوسرے گروپ سے کوئی تعلق ہے۔واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 17 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 63 صحافی جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں 56 فلسطینی، 4 اسرائیلی اور 3 لبنانی شامل ہیں جب کہ صحافیوں کی اہل خانہ کی تعداد اس کے علاوہ ہیں۔