A picture shows Israeli air strikes in the Gaza Strip, controlled by the Palestinian Islamist movement Hamas, on May 10, 2021. - Israel launched deadly air strikes on Gaza in response to a barrage of rockets fired by the Islamist movement Hamas amid spiralling violence sparked by unrest at Jerusalem's Al-Aqsa Mosque compound. (Photo by MAHMUD HAMS)

غزہ میں فضائی حملے، مزید 200 فلسطینی شہید،حماس کی جوابی کارروائی میں 21اسرائیلی فوجی ہلاک

اسرائیل کی قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک اور ڈیل کی پیشکش، جنگ کے خاتمے کے بغیر کوئی ڈیل نہیں ہوگی، حماس

 زیادہ تر فوجی اس وقت ہلاک ہوئے جب اسرائیلی فورسز کی حفاظت کرنے والے ٹینک اور عمارت سے راکٹ ٹکرا گیا، اسرائیلی فوجی ترجمان

غزہ( ویب  نیوز)

غزہ میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملے جاری ہیں، 24 گھنٹوں کے دوران 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے،جبکہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جوابی کارروائی کر کے مزید 21 اسرائیلی فوجی ہلاک کرد یئے جس کی اسرائیلی فوجی ترجمان نے بھی تصدیق کردی۔اسرائیل نے قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک اور ڈیل کی پیشکش کردی،جبکہ حماس نے کہا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے بغیر کوئی ڈیل نہیں ہوگی۔ صیہونی طیاروں نے خان یونس پر بمباری کرکے 65 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں اپنی وحشیانہ کارروائیاں تیز کرتے ہوئے خان یونس میں ناصر میڈیکل کمپلیکس اور ال امل اسپتال کا محاصرہ کرلیا جبکہ الخیر اسپتال کے طبی ارکان کو بھی یرغمال بنا لیا گیا ہے۔ اسرائیلی جنگی طیاروں سے غزہ  پٹی کے علاقے رفح سمیت خان یونس کے بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں اور دیگر رہائشی علاقوں پر شدید بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 200سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ شہر کے الرمل محلے میں رہائشی اپارٹمنٹ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں متعدد افراد شہید جبکہ کئی زخمی ہو گئے اور شہر میں یرموک مارکیٹ میں ایک کار پر حملے کے نتیجے میں بھی تین افراد شہید ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ایمبولینسوں کو بھی غزہ شہر اور اس کے شمال میں بمباری سے متاثرہ علاقوں تک پہنچنے سے روک دیا ہے۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی گاڑیاں جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کی طرف پیش قدمی کی کوشش کر رہی ہیں، جہاں کئی دنوں سے فلسطینی دھڑوں اور اسرائیل کی مسلح افواج کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیل کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مزید 21 فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔یہ غزہ میں جاری جنگ میں ایک روز کے دوران ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اسرائیلی فوجی ترجمان ڈینیئل ہگاری نے ایک ٹیلی ویژن چینل پر بیان دیتے ہوئے بتایا کہ ان کے زیادہ تر فوجی اس وقت ہلاک ہوئے جب اسرائیلی فورسز کی حفاظت کرنے والے ٹینک اور عمارت سے راکٹ ٹکرا گیا۔فوجی ترجمان نے ملبے تلے دبی لاشوں کو نکالنے میں دشواری کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کئی گھنٹوں تک متاثرین کی تلاش کے لیے کام کیا ہے۔یاد رہے کہ 7اکتوبر 2023کو حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے دوران 250سے زائد اسرائیلی فوجی مارے گئے تھے جس کے بعد سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے جس کے دوران اب تک 25ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں۔اس کے علاوہ جنگ کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو کر کیمپوں میں مقیم ہیں۔ادھر اسرائیل نے قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک اور ڈیل کی پیشکش کردی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق ڈیل میں تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے دو ماہ کی جنگ بندی کی تجویز ہے،غزہ میں حماس کی اعلی قیادت کو محفوظ راستہ دینے کی بات بھی کی گئی ہے،تاہم نہ تمام فلسطینی قیدی رہا ہوں گے اور نہ ہی جنگ ختم ہوگی۔حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ابھی تک ڈیل کی پیشکش ان تک نہیں پہنچی۔تاہم وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جنگ کے خاتمے کے بغیر کوئی ڈیل نہیں ہوگی۔