رفح سمیت غزہ پر اسرائیل کے حملے، 5 بچوں سمیت درجنوں فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی

اسرائیل غزہ میں امداد کے لیے کرم ابوسالم کراسنگ کھولنے پر رضامند ہوگیا ، امریکا

غزہ کے ساتھ کرم ابوسالم کراسنگ کھول رہے ہیں، مصر سے آنے والے امدادی ٹرکوں کی چیکنگ جاری ہے، اسرائیل

غزہ میں پانی کی فراہمی ،مواصلاتی رابطے اور امداد کی ترسیل کیلئے ایندھن ختم ہو گیا، اقوام متحدہ 

رفح کراسنگ مکمل طور پر مصر اور فلسطین کے درمیان گزرگاہ تھی اور رہے گی ،حماس رہنما اسامہ حمدان کی بیروت میں پریس کانفرنس 

غزہ /واشنگٹن( ویب  نیوز)

رفح سمیت غزہ کے دیگر علاقوں پر اسرائیلی فوج کے زمینی و فضائی حملوں میں 5 بچوں سمیت درجنوں فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ سٹی میں بمباری سے مزید 5 بچوں سمیت 7 فلسطینی شہید ہوگئے۔ رفح سمیت غزہ کے دیگر علاقوں پر اسرائیلی فوج کے زمینی و فضائی حملوں میں درجنوں فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار 500 سے زیادہ ہوچکی ہے۔ دوسری جانب ترجمان امریکی وزارت خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں امداد کے لیے کرم ابوسالم کراسنگ کھولنے پر رضامند ہوگیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غزہ کے ساتھ کرم ابوسالم کراسنگ کھول رہے ہیں، کرم ابوسالم کراسنگ پر مصر سے آنے والے امدادی ٹرکوں کی چیکنگ جاری ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے کرم ابوسالم کراسنگ کو اتوار کو بند کردیا تھا۔ اقوام متحدہ کے عہدیدار کے مطابق غزہ میں پانی کی فراہمی ،مواصلاتی رابطے اور امداد کی ترسیل کیلئے ایندھن ختم ہو گیا۔

غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس

حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ پر جارحیت جاری رہی تو کسی قسم کا جنگ بندی کا معاہدہ نہیں ہوگا۔غیر ملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے اپنے بیان میں خبردار کیا کہ اگر اسرائیلی فوج نے رفح پر کارروائی جاری رکھی تو پھر کوئی جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا۔اسامہ حمدان نے یہ بیان بیروت میں پریس کانفرنس میں کیا، دوسری جانب حماس کا وفد جنگ بندی معاہدے کے لیے دوحہ سے قاہرہ پہنچ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم تصدیق کر رہے ہیں کہ رفح میں اسرائیل کی فوج نے کارروائی کی ہے اور اگر یہ کارروائی جاری رہی تو یہ اسرائیلی فوج کے لیے تفریح نہیں ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ گیند نیتن یاہو کے کورٹ میں ہے، حماس نے جنگ بندی کے جس معاہدے کی تجویز پر اتفاق کیا ہے وہ ہمارے لوگ اور مزاحمت کاروں کے مطالبات کا مکمل احاطہ نہیں کرتی۔ اسامہ حمدان نے کہا کہ رفح کراسنگ مکمل طور پر مصر اور فلسطین کے درمیان گزرگاہ تھی اور رہے گی۔ ادھر اسرائیل فورسز نے منگل کو رفح اور جنوبی غزہ کے درمیان بارڈر کراسنگ رفح پر قبضہ کر لیا ہے اور قحط سے دوچار غزہ تک امداد پہنچانے والا واحد راستہ بھی منقطع کردیا ہے۔