سول اور فوجداری مقدمات پہلے آئیے پہلے لگائیے کی بنیاد پر سماعت کے لیے مقرر ہوں گے
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت قائم کمیٹی کے پانچویں اجلاس میں فیصلہ
سپریم کورٹ ،فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیل پر بینچ تشکیل..جسٹس طارق مسعود سربراہ
اسلام آباد( ویب نیوز)
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت قائم کمیٹی کا پانچواں اجلاس۔ اجلاس کے میٹنگ منٹس جاری کر دیئے گئے۔ اجلاس میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجازالاحسن اوررجسٹرار سپریم کورٹ اور کمیٹی کی سیکرٹری مس جزیلہ اسلم نے شرکت کی۔جاری اعلامیہ کے مطابق کمیٹی اجلاس جمعرات شام چار بجے چیف جسٹس پاکستان کے چیمبر میں ہوا۔کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سول اور فوجداری مقدمات پہلے آئیے پہلے لگائیے کی بنیاد پر سماعت کے لیے مقرر ہوں گے۔کمیٹی کا سپریم کورٹ کی موسم سرما کی چھٹیوں کے دوران دستیاب ججز پر مشتمل بینچز بنانے کا فیصلہ۔ 18 تا 29 دسمبر مختلف رجسٹریوں میں بینچز کی تشکیل کا فیصلہ کر لیاگیا۔ 18 تا 22 دسمبر اسلام آباد،کوئٹہ اور کراچی رجسٹری میں ایک ایک بینچ مقدمات کی سماعت کرے گا ۔ اسلام آباد رجسٹری میں جسٹس سردار طارق مسعود،جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل بینچ ہوگا۔ کوئٹہ رجسٹری میں بینچ جسٹس یحییٰ خان آفریدی، جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل ہوگا۔ کراچی رجسٹری میں بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس عرفان سعادت خان شامل ہوں گے۔ 26 تا 29 دسمبر تک جسٹس سردار طارق مسعوداسلام آباد میں چیمبر ورک کریں گے۔ 26تا29دسمبر پشاور رجسٹری میں بینچ جسٹس امین الدین خان اورمس جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل ہوگا۔26 تا29دسمبر کراچی رجسٹری میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی پر مشتمل بینچ ہوگا۔آرٹیکل 184(3) کے تحت درخواستیں اور فوری نوعیت کے مقدمات جائزہ لینے کے لیے عدالت میں فکس کیے جائیں گے۔ کمیٹی کا آئندہ اجلاس 4 جنوری کو ہوگا۔
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیل پر بینچ تشکیل دے دیا گیا۔جسٹس طارق مسعود کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ 13 دسمبر کو سماعت کرے گا۔ فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ فیصلے کیخلاف حکومت کی اپیل پر سماعت کیلئے 6 رکنی لارجر بینچ تشیکل دیدیا گیا۔جسٹس طارق مسعود کی سربراہی میں بینچ میں جسٹس امین الدین، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس محمد علی مظہر بینچ میں شامل ہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت بھی لارجر بینچ کا حصہ ہوں گے۔واضح رہے کہ 23 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں میں ملوث ہونے پر گرفتار عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے دیا ہے۔سپریم کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف درخواستیں منظور کرتے ہوئے سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کالعدم قرار دے دیا تھا۔