سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور جیل ٹرائل کو چیلنج کردیا
عدالت اوپن اور فری اینڈ فیئر ٹرائل کا حکم جاری کرے، سابق وزیراعظم کی استدعا
سابق چیئرمین پی ٹی آئی امریکی سفارتکار کو بلوا کر اپنی بے گناہی ثابت کرنا چاہتے ہیں، بابر اعوان
لاہور ( ویب نیوز)
سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور جیل ٹرائل کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔سلمان اکرم راجا اور بیرسٹر سمیر کھوسہ کی وساطت سے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی جس میں وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔ اور کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے غیرقانونی طور پر توہین کمیشن کی کارروائی شروع کی ہے، الیکشن کمیشن کے پاس توہین کمیشن کی کارروائی کا اختیار نہیں ہے۔درخواست گزار کے مطابق الیکشن کمیشن نے اس کیس میں جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا ہے جو غیر قانونی ہے، جیل میں خفیہ ٹرائل آئین کے آرٹیکل 4 کی خلاف ورزی ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 13 دسمبر کی تاریخ جیل میں فرد جرم کی کارروائی کے لیے مقرر کی ہے، عدالت الیکشن کمیشن کا جیل ٹرائل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ عدالت اوپن اور فری اینڈ فیئر ٹرائل کا حکم جاری کرے۔سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے درخواست میں لاہور ہائی کورٹ سے حتمی فیصلے تک فرد جرم کی کارروائی روکنے کی بھی استدعا کی ہے۔یاد رہے کہ چند روز قبل الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کی منظوری دیتے ہوئے سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کر دی تھی۔
رہنما پاکستان تحریک انصاف ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی امریکی سفارت کار کو عدالت بلوا کر اپنی بے گناہی ثابت کرنا چاہتے ہیں،صدر علوی کے خط کے بعد پی ٹی آئی کی مشکلات میں اضافہ ہوا۔امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کو دیے گئے انٹرویو میں بابر اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی کسی صورت انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کرے گی، پارٹی انتخابات کی حکمتِ عملی وضع کرچکی، ہم ہرحلقے میں امیدوار کھڑے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے جمہوریت سے حقیقی آزادی دلوائیں گے، لہذا انتخابات کے بائیکاٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مانگتے صرف انتخابی مہم چلانے دی جائے۔بابر اعوان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خط کے بعد پی ٹی آئی کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں، سابق چیئرمین پی ٹی آئی انتخابات میں حصہ لیں گے، ان کی نااہلی کا تاثردرست نہیں، وہ الیکشن میں ہوں گے اورانتخابی نشان بلا ہوگا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پی ڈی ایم جماعتیں اب بھی الیکشن سے بھاگ رہی ہیں، مولانا فضل الرحمان سے کہوں گا الیکشن کا ماحول نہیں وقت ہوتا ہے، مقدمات سے عمران خان کا راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن وقت پرانتخابات کی ذمہ داری نبھائیں، اشتہاری رہنما سامنے آکر انتخابات میں حصہ لیں گے، کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے امیدوار کا خود پیش ہونا لازمی نہیں۔ بابر اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے میں امریکی مداخلت کے موقف پرقائم ہے، لہذا سابق چیئرمین پی ٹی آئی امریکی سفارت کار کو بلوا کر اپنی بے گناہی ثابت کرنا چاہتے ہیں۔رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اصل فیصلہ سازسابق چیئرمین پی ٹی آئی ہی ہیں، نئے چیئرمین کا انتخابات صرف قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے کیا، البتہ چاہتا ہوں نواز شریف کے مقابلے میں الیکشن لڑوں۔