A picture shows Israeli air strikes in the Gaza Strip, controlled by the Palestinian Islamist movement Hamas, on May 10, 2021. - Israel launched deadly air strikes on Gaza in response to a barrage of rockets fired by the Islamist movement Hamas amid spiralling violence sparked by unrest at Jerusalem's Al-Aqsa Mosque compound. (Photo by MAHMUD HAMS)

اسرائیل کی غزہ ا ور مغربی کنارے میں وحشیانہ کارروائیاں جاری، مزید40فلسطینی شہید

غزہ کے مختلف علاقوں میں حماس کی جوابی کارروائیاں، متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک کر دیئے

القسام بریگیڈز نے وسطی غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے خیمے میں گھس کر ان کو ہلاک کر دیا، ویڈیو بھی جاری کر دی

اسرائیلی فوج نے کمال عدوان ہسپتال میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بلڈوزر چڑھا دئیے

فرانسیسی وزارت خارجہ نے اسرائیلی افواج کی جانب سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی

 قطری حکام کی غزہ میں نئی عارضی جنگ بندی کیلئے اسرائیل، قطر اور مصری حکام کے درمیان بات چیت کے آغازکی تصدیق

عالمی دبا ؤکے بعد اسرائیل نے رفح کراسنگ کے علاوہ کرم شیلونگ کراسنگ بھی غزہ میں امداد بھیجنے کیلئے کھول دی

 حوثیوں کے حملوں کے خوف سے ڈنمارک اور فرانس کی شپنگ کمپنیوں نے بحیرہ احمر میں سروسز معطل کردیں

غزہ/دوحہ( ویب  نیوز)

غزہ اور مغربی کنارے میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں، اسرائیلی افواج کے جبالیہ اورخان یونس سمیت کئی علاقوں پر حملوںمیں مزید 38 جبکہ غربی کنارے میں 2 فلسطینی شہید ہو گئے،فرانسیسی وزارت خارجہ نے اسرائیلی افواج کی جانب سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ، اسرائیلی جارحیت کے جواب میں حماس نے بھی غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج پر راکٹوں، مارٹر گولوں اور اسنائپر رائفلز سے حملے کرکے متعدد صیہونی فوجی ہلاک کر دیئے۔ القسام بریگیڈز نے وسطی غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے خیمے میں گھس کر ان کو ہلاک کردیا، ویڈیو بھی جاری کر دی۔ ادھر قطری حکام نے تصدیق کردی ہے کہ غزہ میں نئی عارضی جنگ بندی کیلئے اسرائیل، قطر اور مصری حکام کے درمیان بات چیت کا آغاز کردیا گیا ہے، دوبارہ جنگ بندی کیلئے اسرائیلی سفارت کار کی قطر کے وزیراعظم سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔ دوسری جانب عالمی دبا ؤکے بعد اسرائیل نے رفح کراسنگ کے علاوہ کرم شیلونگ کراسنگ بھی غزہ میں امداد بھیجنے کیلئے کھول دی ہے۔ بحیرہ احمر میں اسرائیل آنے والے بحری جہازوں پر یمنی حوثیوں کے حملوں کے خوف سے ڈنمارک اور فرانس کی شپنگ کمپنیوں نے بحیرہ احمر میں سروسز معطل کردیں۔ اسرائیلی افواج کی جبالیہ کیمپ پر بمباری سے 14 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ کمال عدوان ہسپتال میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بھی بلڈوزر چڑھا دئیے، مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 فلسطینی شہید ہوئے۔ فرانسیسی وزرات خارجہ نے اسرائیلی افواج کی جانب سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح میں اسرائیلی بمباری سے فرانس کا ایک اہلکار بھی جاں بحق ہو گیا ہے جو کہ اپنے ساتھیوں اوران کے اہل خانہ کے ہمراہ ایک گھر میں پناہ لیے ہوئے تھا جسے اسرائیلی فضائیہ نے اپنی بمباری کا نشانہ بنایا۔ ادھر اسرائیلی افواج کے ہاتھوں ہزاروں فلسطینیوں کے شہید ہوجانے کے باوجود امریکا کی طرف سے اسرائیل کی عملی مدد بھی جاری ہے، امریکا نے بحیرہ احمر میں حوثیوں کے 14 ڈرون مار گرائے۔ برطانیہ بھی اسرائیل کی عملی مدد میں پیش پیش ہے برطانوی جنگی جہاز نے بھی گزشتہ رات بحیرہ احمر میں مشتبہ ڈرون حملہ ناکام بنایا تھا، حوثیوں نے اسرائیل آنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانا چاہا تھا۔ عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک مشترکہ مشن نے کچھ ہفتے قبل تک غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال کے طور پر کام کرنے والے الشفا ہسپتال کا دورہ کرکے وہاں حالات کا جائزہ لیا۔ دورے سے متعلق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری اپنی مختصر رپورٹ میں اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں مریضوں کو رکھنے کیلئے جگہ نہیں تھی اور سخت زخمی مریضوں کا بھی زمین پر علاج کیا جا رہا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہسپتال میں درد کش دوائیاں دستیاب نہیں اور وہاں سینکڑوں مریض موجود تھے جبکہ ہر منٹ نئے مریض لائے جا رہے تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی ادارہ صحت کے کچھ ڈاکٹر اور نرسیں اس ناقابل یقین حد تک چیلنجنگ ماحول میں اپنی خدمات پیش کر رہی ہیں۔ اقوام متحدہ نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کو بحالی کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب خان یونس میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے الجزیرہ ٹی وی کے کیمرا مین کی تدفین کردی گئی،  حملے میں زخمی ہونے والے الجزیرہ کے بیورو چیف نے مشکل ترین حالات میں بھی اپنا کام جاری رکھنے کا عزم کا اظہار کردیا۔ اسرائیلی جارحیت کے جواب میں فلسطینی مزاحمتی فورسز کی جانب سے بھی غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج پر راکٹوں، مارٹر گولوں اور اسنائپر رائفلز سے حملے کیے گئے، حماس کے جوابی حملوں میں متعدد فوجی ہلاک ہوئے۔ القسام بریگیڈز نے وسطی غزہ کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں کونشانہ بنانے کی ویڈیو جاری کردی، القسام مجاہدین نے اسرائیلی فوجیوں کے خیمے میں گھس کر ان کو ہلاک کیا۔ ادھر قطری حکام نے تصدیق کردی ہے کہ غزہ میں نئی عارضی جنگ بندی کیلئے اسرائیل، قطر اور مصری حکام کے درمیان بات چیت کا آغاز کردیا گیا ہے، دوبارہ جنگ بندی کیلئے اسرائیلی سفارت کار کی قطر کے وزیراعظم سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔ دوسری جانب عالمی دبا ؤکے بعد اسرائیل نے رفح کراسنگ کے علاوہ کرم شیلونگ کراسنگ بھی غزہ میں امداد بھیجنے کیلئے کھول دی ہے۔ بحیرہ احمر میں اسرائیل آنے والے بحری جہازوں پر یمنی حوثیوں کے حملوں کے خوف سے ڈنمارک اور فرانس کی شپنگ کمپنیوں نے بحیرہ احمر میں سروسز معطل کردیں۔ دوسری جانب حماس ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں موجود اپنے یرغمالیوں کے بوجھ سے جان چھڑانے کی شدت سے کوشش کر رہا ہے۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ اسرائیل اب بھی اپنے یرغمالیوں کی جانوں پر جوا کھیل رہا ہے اور ان کے گھر والوں کے جذبات کی پرواہ نہیں کر رہا۔ اپنے بیان میں ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے گزشتہ روز اپنے3 فوجیوں کو خود قتل کیا، اس نے انہیں رہا کروانے کے بجائے انہیں مارنے پر ترجیح دی، یہ ایک مجرمانہ فعل ہے جو کہ اسرائیل نے ہماری قید میں موجود اپنے لوگوں کے خلاف جاری رکھا ہوا ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس کی قید میں موجود تین اسرائیلی شہری خود اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فرینڈلی فائرنگ میں مارے گئے۔ ترجمان اسرائیلی فوج نے کہا کہ تینوں اسرائیلی مغوی قید سے فرار ہوئے اور اس دوران اسرائیلی فوج نے انہیں حماس کے ساتھی ہونے کے شبہ میں مار دیا۔ یاد رہے کہ غزہ میں 7اکتوبر سے اب تک جاری اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 19ہزار 76 سے متجاوز ہو چکی ہے جبکہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔

#/S