اسرائیلی فوج کے غزہ کے 230 مقامات پر بمباری ، مزید100 سے زائد فلسطینی شہید، سینکروں زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی کا ایک علاقہ دھماکے سے تباہ کردیا، شجاعیہ پربھی قبضے کا دعویٰ، ہلال احمر کی عمارت کا گھیرا ؤکرلیا
خان یونس کے یورپی ہسپتال کے قریب بمباری میں 55 فلسطینی شہید ہوگئے،شہداء کی مجموعی اموات 21 ہزار کے قریب پہنچ گئی
اسرائیلی فوج کا غزہ وزارتِ صحت کے جنرل ڈائریکٹر کے گھر پر حملہ، ڈاکٹر منیر البرش زخمی اور ان کی 13سالہ بیٹی شہید ہوگئی
صیہونی افواج سے غزہ کے قبرستان بھی محفوظ نہ رہ سکے، مشرقی غزہ میں اسرائیل نے بلڈوزروں سے قبروں کو بھی روند ڈالا
غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران گرفتار فلسطینیوں کی تعداد بھی ساڑھے 4 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے
اسرائیلی جنگ سے حماس کے اثر رسوخ میں مزید اضافہ اور خود کو مسلم دنیا میں فلسطینی کاز کے محافظ کے طور پر کھڑا کر لیا ہے، امریکی خفیہ ایجنسیوں کی تصدیق
غزہ( ویب نیوز)
اسرائیلی فوج کے رفح کراسنگ اور جبالیہ کیمپ سمیت گزشتہ 24 گھنٹوں میں 230 مقامات پر حملوں میں مزید100 سے زائد فلسطینی شہید اور سینکروں زخمی ہوگئے ہیں۔صیہونی فوج نے ہلال احمر کی عمارت کا گھیرا ؤکرلیا،اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی کا ایک علاقہ دھماکے سے تباہ کردیا جبکہ شجاعیہ پربھی قبضے کا دعوی کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ وزارتِ صحت کے جنرل ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر البرش کے گھر پر حملہ کیا ہے جس میں وہ خود زخمی اور ان کی 13سالہ بیٹی شہید ہوگئی ۔اسرائیلی فضائیہ کے خان یونس کے یورپی ہسپتال کے قریب بمباری سے 55 فلسطینی شہید ہو گئے جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی مجموعی اموات 21 ہزار کے قریب پہنچ گئی ۔غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران گرفتار فلسطینیوں کی تعداد بھی ساڑھے 4 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔اسرائیل بمباری کے باعث شمالی غزہ کے تمام ہسپتال غیر فعال ہوگئے جبکہ صیہونی افواج سے غزہ کے قبرستان بھی محفوظ نہ رہ سکے، مشرقی غزہ میں اسرائیل نے بلڈوزروں سے قبروں کو بھی روند ڈالا۔دوسری جانب اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں حماس نے جوابی وار کرتے ہوئے تل ابیب پر نئے راکٹ حملے کردیے اور غزہ میں گزشتہ 72 گھنٹوں میں اسرائیلی ٹینکوں، بلڈوزروں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔حماس کے جوابی حملوں میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، غزہ پر اسرائیلی فوج کے زمینی آپریشن میں اب تک 137 فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔اسرائیل کی جانب سے جنگ میں وقفے کیلئے مذاکرات اور یرغمالیوں کی رہائی کی کوششوں پر حماس نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ فلسطین کا قومی فیصلہ ہے کہ اسرائیلی جارحیت مکمل ختم ہونے تک مذاکرات نہیں ہوں گے۔حماس کی القسام بریگیڈز کی جانب سے اسرائیلی بمباری میں مارے جانے والے 3 یرغمالیوں کی ویڈیو بھی جاری کردی گئی ہے۔ادھر امریکی خفیہ ایجنسیوں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی جنگ سے حماس کے اثر رسوخ میں مزید اضافہ ہوا ہے اورحماس نے خود کو مسلم دنیا میں فلسطینی کاز کے محافظ کے طور پر کھڑا کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد21 ہزار تک پہنچ ہو چکی جبکہ 52 ہزار 586 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے جبکہ اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔