پی ٹی اے اپیلٹ ٹریبونل کا قیام، التوا کا شکار متعدد کیسز نمٹائے جا سکیں گے
پی ٹی اے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر ٹریبونل 90 روز میں فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا
اسلام آباد( ویب نیوز)
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ٹیلی کمیونیکیشن اپیلٹ ٹریبونل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے ذریعے التوا کا شکار متعدد کیسز نمٹائے جا سکیں گے۔پی ٹی اے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر ٹریبونل 90 روز میں فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا۔نگراں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ٹیلی کام ایکٹ میں ترامیم کی منظوری صدر مملکت عارف علوی نے دے دی۔ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ پارلیمنٹ کی عدم موجودگی میں صدارتی آرڈیننس کے تحت ٹیلی کام ٹریبونل کام کرے گا، ٹریبونل کا قیام ٹیلی کام سیکٹر کا دیرینہ مطالبہ تھا اس سے انڈسٹری کو بڑا ریلیف مل گیا۔انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعے التوا کا شکار متعدد کیسز فوری نمٹائے جا سکیں گے، وزارت قانون آرڈیننس کے مطابق ٹریبونل چئرپرسن و اراکین کی نامزدگی کرے گی۔نگراں وفاقی وزیر کے مطابق ٹریبونل کا چیئرپرسن صرف ہائی کورٹ کے جج یا 15 سال کے تجربہ کے حامل وکیل کو بنایا جا سکتا ہے، ٹریبونل میں 2 ارکان ٹیکنوکرہٹس ہوں گے اور ضرورت کے مطابق تعداد میں کمی بیشی ہو سکتی ہے۔پی ٹی اے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر ٹریبونل 90 روز میں فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا۔