بھارتی فوج میں خواتین آفیسرز کے ساتھ جنسی ہراسگی کے تہلکہ خیز انکشاف
گزشتہ 3 سالوں میں 123 خاتون اہلکاروں نے جنسی ہراسگی کی شکایات درج کیں
نئی دہلی ( ویب نیوز)
بھارتی فوج میں خواتین آفیسرز کے ساتھ جنسی ہراسگی اور بلیک میلنگ کے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج میں خواتین اہلکار اپنے ہی آفیسرز سے غیر محفوظ ہیں، بھارتی فوج کی اعلی قیادت کے افسران کا غیر اخلاقی چہرہ بے نقاب ہوگیا، 123 خاتون اہلکاروں نے جنسی ہراسگی کی شکایات درج کرائیں۔حال ہی میں ایک بھارتی خاتون افسر لیفٹیننٹ کرنل گوری مشرا نے ساتھی افسر لیفٹیننٹ کرنل دیویش مکھرجی کے خلاف ریپ کا سنگین الزام لگایا، خاتون افسر نے بتایا کہ انکی غیر اخلاقی ویڈیوز بنائی گئیں اور پھر بلیک میل کیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ 3 سالوں میں 123 خاتون اہلکاروں نے جنسی ہراسگی کی شکایات درج کیں۔دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج ملک کیلیے بدنامی کا باعث بنتی جا رہی ہے، اکانامک ٹائمز کے مطابق اگست 2019 میں ایک میجر جنرل کو اپنی ساتھی خاتون افسر پر جنسی ہراسانی پر فوج سے خارج کر دیا گیا۔ایشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق 2006- 2009 کے درمیان جنسی ہراسگی کا شکار خاتون آفیسرز نے خودکشی کی تھی، دسمبر 2016 میں جنسی ہراسگی کا شکار میجر انیتا کماری نے گولی مار کر خودکشی کی لی تھی۔واضح رہے کہ سال 2007 سے اب تک 1243 بھارتی فوجی خاتون اہلکار جنسی زیادتیوں کا شکار ہو چکی ہیں، 2014 میں حاضر سروس کرنل اجیت کمار کی اہلیہ نے بریگیڈیئر جے سنگھ کے خلاف جنسی بلیک میلنگ کا الزام عائد کیا۔ہندوستانی فوج کے بیرونی ممالک میں جنسی استحصال اور بد اخلاقی کے قصے بھی ڈھکے چھپے نہیں، کانگو میں امن مشن پر مامور بھارتی فوجی جنسی استحصال میں ملوث پائے گئے ، 3 ہندوستانی پیس کیپرز کو ساوتھ افریکہ میں خاتون کے ریپ پر جیل کی سزا سنائی گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔