غزہ: اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 26 ہزار سے تجاوز کرگئی
امدادی سامان اور خوراک کے لینے جمع ہجوم پر اسرائیلی بمباری، 20 ہلاک 150 زخمی
گذشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 200 فلسطینی شہید
غزہ ( ویب نیوز )
غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 26 ہزار سے تجاوز کرگئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کا بتانا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید200 افراد شہید اور 377 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے رات گئے نصیر ہسپتال کے اطراف بھی شدید حملے کیے، امداد کے لئے لائنوں میں کھڑے فلسطینیوں پر بھی فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں 20 فلسطینیوں شہید ہوئے، 24 گھنٹوں میں 200 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیل فوج نے خان یونس شہر میں مہاجرین کے کیمپ اور عوامی سہولیات کے مراکز پر شیلنگ کی جب کہ الامل اسپتال پر فائرنگ سے وہاں موجود لوگوں نے اسپتال چھوڑ دیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہیکہ اسرائیلی فوج نے الامل اسپتال سے باہر نکلنے والوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو بھائی شہید ہوگئے، ان میں سے ایک نوجوان نے ہاتھ میں امن کی علامت سفید جھنڈا بھی تھام رکھا تھا۔غزہ میں اسرائیلی جنگ کے چوتھے ماہ کے دوران لائی جانے والی تیزی امدادی سامان اور خوراک کے حصول کی خاطر جمع ہجوم کے لئے بھی ہلاکت کا باعث بن گئی۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق کھانے پینے کی اشیا اور امدادی سامان لینے جمع بے گھر فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری سے کم از کم 20 فلسطینی ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے ہیں۔تام اسرائیلی فوج نے اس بارے میں اپنی طے شدہ پالیسی کے تحت فوری جواب نہیں دیا ہے۔ البتہ یہ کہہ دیا ہے کہ معاملے سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ادھر غزہ میں جمعرات کے روز اسرائیلی طیاروں سے بمباری اور ٹینکوں سے گولہ باری مسلسل جاری رکھی گئی ہے۔ خان یونس کے علاقے میں دوہسپتالوں کے ارد گردبھی بد ترین اسرائیلی حملے جاری رہے ہیں۔ بے گھر فلسطینیوں کو پناہ کے لئے ایک بار پھر بے بس ہو کر ادھر ادھر بھاگ دوڑ کرنا پڑی ہے،مقامی شہری نے بتایا ‘ اب غزہ کو اسرائیل نے مسلسل بمباری اور گولہ باری سے تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ خان یونس کے دو ہسپتالوں کو گھیرے میں لے کر گولہ جاری رکھی ہوئی ہے۔آسمان پر ہرطرف دھویں کے بادل نظر آرہے ہیں۔ خان یونس کے نصیر اور العمل ہسپتال کے گردوپیش میں سخت گولہ باری جاری رکھی ہوئی ہے۔اسرائیل کا دعوی ہے کہ حماس کے عسکریت پسند ہسپتالوں کے احاطے کو استعمال کرتے ہیں۔ جبکہ ہسپتالوں کا طبی عملہ اسرائیلی فوج کے اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔اسرائیلی فوج کی غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری کارروائی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 26 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 64 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔دوسری جانب عالمی عدالت انصاف جنوبی افریقا کی غزہ میں نسل کشی روکنے کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ آج سنائے گی۔غزہ کے معاملے پر جنوبی افریقا کی درخواست پر عالمی عدالت انصاف کے 17 ججوں نے سماعت کی تھی جب کہ اس بینچ میں جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے عدالت کے ڈپٹی چیف جسٹس اور اسرائیلی سپریم کورٹ کے سابق صدر بھی شامل تھا۔۔