FILE PHOTO A picture taken on July 14, 2018 shows a smoke plume risisng following an Israeli air strike in the southern Gaza Strip city of Rafah, near the border with Egypt.

غزہ پر اسرائیلی حملے،شہید فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر8525 ہو گئی

اسرائیل نے حما س کے نائب سربراہ الشیخ صالح العاروری کا گھر  تباہ کر دیا

جنوبی غزہ  میں ااسرائیل کے کئی ٹینک اور گاڑیاں تباہ کر دی ہیں۔القسام بریگیڈز

یمن کے حوثی گروپ  نے  اسرائیل پر ڈرون حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے

غزہ ( ویب  نیوز)

غزہ پر اسرائیلی حملے میں شہید ہونے  والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر8525 ہو گئی ہے ۔غزہ میں وزارتِ صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق سات اکتوبر کے بعد سے کم سے کم 8525 افراد  شہید ہو چکے ہیں جن میں 3542 بچے اور 2187 خواتین شامل ہیں جبکہ 130 طبی کارکنان بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔اسرائیل نے غزہ میں ہزاروں عمارتوں کو مسمار کر دیا ہے اور 24 لاکھ شہری پانی، خوراک، ایندھن اور دیگر ضروری اشیا تک بہت کم رسائی کے ساتھ مسلسل بمباری کی زد میں ہیں۔منگل کی صبح صہیونی قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسط میں واقع شہر رام اللہ کے شمال میں واقع گاں عارورہ میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے نائب سربراہ الشیخ صالح العاروری کے گھر کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔قابض فوج کی بھاری نفری نے العارروہ کا محاصرہ کیا اور صالح العاروری کے گھر میں بارود نصب کرکے گاوں کی طرف آنیوالے تمام داخلی راستے بند کر دیے۔ علاقے میں کرفیو نافذ کرکے فلسطینی شہریوں کی نقل وحرکت کو بھی بند کردیا گیا۔قابض فوج نے مغربی کنارے سے جلاوطن کیے گئے الشیخ العاروری کے گھر کے اطراف میں موجود تمام مکانات خالی کر کے اسے دھماکے سے اڑا دیا۔چند روز قبل قابض فوج نے العاروری کے گھر کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اس مکان کو انتقامی کارروائی کے طور پر اڑا دیں گے۔ یہ کارروائی صہیونی فوج کے دیوالیہ پن کا کھلا اظہار ہے۔سات اکتوبر کو فلسطینی مجاھدین کی طرف سے شروع کیے گئے طوفان الاقصی آپریشن کے آغاز کے بعد سے قابض افواج نے مغربی کنارے میں اپنے جرائم اور انتقامی کارروائیوں کو وسعت دی ہے، جس میں گھروں کی تباہی بھی شامل ہے۔

غزہ میں اسرائیلی افواج اور حماس کے درمیان گذشتہ رات سے ‘بڑے پیمانے پر جھڑپیں’ جاری ہیں، حماس نے دعوی کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوج کی تین گاڑیوں کو ٹینک شکن میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔ یمن کے حوثی گروپ  نے  اسرائیل پر ڈرون حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ہوثی گروپ  نے  اسرائیل پر ڈرون حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔جنوبی اسرائیل میں بحیرہ احمر پر ایلات بندرگاہ پر آج ایک نامعلوم فضا میں موجود ہدف کے باعث سائرن بجنے کی اطلاع دی گئی تھی۔ اس دوران کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔اسرائیلی فوج اور انٹیلیجنس ایجنسی نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں زمینی آپریشن کے دوران حماس کی تحویل میں ایک خاتون اسرائیلی فوج کو رہا کر لیا گیا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القسام مجاھدین نے قابض فوج کے ایک قافلے کو الیاسین راکٹوں اور توپ خانے سے گولہ باری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دشمن فوج کے چھ ٹینک اور فوجی گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے نصف شب کے بعد غزہ میں دو محوروں سے حملہ آور قابض افواج کا مقابلہ کرنے کے لیے ال یاسین 105 راکٹوں سے صیہونی غاصب دشمن کے کئی ٹینکوں اور فوجی گاڑیوں کو تباہ کردیا گیا۔القسام بریگیڈز نے ایک فوجی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس کے مجاھدین نے جنوبی غزہ کے محور میں گھسنے والی دشمن کی فوجوں کا مقابلہ کیا، مشین گنوں سے ان کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، اور 4 گاڑیوں کو "ال یاسین 105” گولوں اور دھماکہ خیز آلات سے نشانہ بنایا۔اس نے ایک اور رپورٹ میں مزید کہا کہ اس کے مجاہدین نے شمال مغربی غزہ کے محور میں دو صہیونی ٹینکوں اور ایک بلڈوزر کو دو "ال یاسین 105” گولوں سے نشانہ بنایا۔

غزہ میں شہید ہونے وا لوں میں سے تقریبا 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔اقوام متحدہ

 اسرائیل نے شمالی غزہ میں قائم 13 ہسپتالوں سے نقل مکانی کی ہدایت کردی ہے اور اب کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے

غزہ (صباح نیوز) اقوام متحدہ نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے نے کہا تھا کہ محصور علاقے میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں کی محدود تعداد انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے تقریبا 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔اقوام متحدہ  کی امدادی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں موجود افراد کے پاس پانی کی کمی ہے اور امریکہ نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں غزہ میں انسانی امداد پہنچنے کی رفتار تیز ہو گی۔ اسرائیل نے شمالی غزہ میں قائم 13 ہسپتالوں سے نقل مکانی کی ہدایت کردی ہے اور اب کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں اقوام متحدہ نے کہا کہ ہزاروں مریض، طبی عملہ اور تقریبا ایک لاکھ 17 ہزار بے گھر افراد ان مراکز پر پناہ لیے ہوئے ہیں، ان کو جانے کے لیے کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ ادھر فلسطین کے ڈاکٹر غسان ابو سیطہ نے کہا ہے کہ فلسطین کے شہری بھوک کا شکار ہیں۔

اسرائیلی قابض فوج نے اب تک  غزہ پر 18 ہزار ٹن بارودی مواد گرا دیا،سلامہ معروف

18 ہزار ٹن بارودی مواد  ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹمی بم سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہے

غزہ (صباح نیوز) اسرائیلی قابض فوج نے غزہ پر 18 ہزار ٹن بارودی مواد سے بمباری کی، جو ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹمی بم سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔فلسطینی سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے غزہ میں پریس کانفرنس میں غزہ کی پٹی پر مسلسل اسرائیلی حملے  کے نتیجے میں نقصان بارے بتایا ، انہوں نے کہا  کہ  24ویں دن جاری  اسرائیلی جارحیت کے  نتیجے میں 908  خاندانوں نے  آٹھ ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے  35 صحافی، 124 طبی عملے کے کارکن اورشہری دفاع کے 18 کارکن شہید ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ غاصب مجرم صہیونی فوج نے غزی کی پٹی میں بچوں کو خاص طور پر نشانہ بنا کر نسل کشی کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ اس دوران قابض فوج نے تین ماہ اور آٹھ ماہ کے درمیان کے درجنوں بچوں کو شہید کیا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض دشمن نے بہت سے خاندانوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا، جن میں مالکہ خاندان کے 17 افراد شہید ہوئے۔ برکہ خاندان 18 ، غباین خاندان کے 19،زنون خاندان کے 18 اور کرد خاندان کے20 افراد کو ابدی نیند سلا دیا گیا۔انہوں نے تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی پر جاری جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 8,506 ہو گئی ہے جن میں 3,457 بچے اور 2,136 خواتین اور بچیاں شامل ہیں جب کہ پٹی کے ہسپتالوں میں پہنچنے والے زخمیوں کی تعداد 21,048 تک پہنچ گئی ہے۔  ایک رپورٹ کے مطابق  اسرائیلی فوج نے  غزہ میں رہائشی کمیونٹیز کے خلاف سفید فاسفورس  کا استعمال  کیا سفید فاسفورس ایک آتش گیر کیمیائی مادہ ہے جو جلد کو چھونے کے ساتھ ہی دوسرے اور تیسرے درجے کے کیمیائی جلنے کا سبب بنتا ہے۔ اس سے شہریوں کی زندگیوں کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے، کیونکہ یہ جلد کے ساتھ رابطے میں آنے یا سانس لینے یا نگلنے پر سنگین چوٹوں اور ممکنہ طور پر موت کا باعث بنتا ہے۔