بھارتی لاٹری کمپنی مالک نے سیاسی جماعتوں کو پانچ سال کے دوران 13 ارب 68 کروڑ روپے چندہ دیا

بھارتی الیکشن کمیشن نے پانچ برس کے دوران سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے والوں کی تفصیلات جاری کر دیں

نئی دہلی( ویب  نیوز)

بھارتی الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں گزشتہ پانچ برس کے دوران سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے والوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جس میں لاٹری کنگ سینٹیاگو مارٹن کا نام بھی سامنے آ رہا ہے۔سینٹیاگو مارٹن کی غیر معروف کمپنی ‘فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز’ نے پانچ سال کے دوران 13 ارب 68 کروڑ روپے چندہ دیا۔تمل ناڈو کے شہر کوئمبٹور سے کام کرنے والی لاٹری کی کمپنی فیوچر گیمنگ یہ تفصیلات عام ہونے کے بعد سے خبروں میں ہے۔اس کمپنی کا پورا نام فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز ہے اور اس نے 12 اپریل 2019 سے 24 جنوری 2024 کے درمیان 13 ارب 68 کروڑ روپے کے بانڈز خریدے اور سیاسی پارٹیوں کو چندہ دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ کمپنی 1991 میں قائم ہوئی۔ پہلے اس کا نام مارٹن لاٹری ایجنسیز لمٹیڈ تھا۔ اسے سینٹیاگو مارٹن نامی ایک شخص نے قائم کیا جو آگے چل کر لاٹری کنگ کہلائے۔ انھوں نے لاٹری کے ٹکٹ بیچنے اور خریدنے کا ایک بہت بڑا نیٹ ورک قائم کر دیا۔کمپنی کی ویب سائٹ سینٹیاگو مارٹن چیریٹیبل ٹرسٹ کے مطابق سینٹیاگو نے نو عمری میں میانمار کے یانگون میں ایک مزدور کی حیثیت سے کام کیا۔ وہ 1988 میں بھارت لوٹ آئے اور تمل ناڈو میں راتوں رات امیر بننے کا خواب دیکھنے والوں کو لاٹری کے ٹکٹ بیچنے کا کاروبار شروع کیا۔بعد ازاں انھوں نے کرناٹک، کیرالہ اور شمال مشرقی ریاستوں میں لاٹری کے ٹکٹ بیچنے شروع کر دیے۔ کیرالہ میں لاٹری کا کاروبار خوب چلتا ہے۔بعد میں انھوں نے شمال مشرق میں حکومت کی لاٹری اسکیموں میں ہاتھ ڈالا۔ انھوں نے بھوٹان اور نیپال میں بھی اپنی کمپنی کی شاخیں کھول لیں اور وہاں بھی لاٹری کے ٹکٹ فروخت کرنے شروع کر دیے۔آگے چل کر انھوں نے دوسرے شعبوں جیسے کہ تعمیرات، رئیل اسٹیٹ، ٹیکسٹائل، اسپتال، ٹیکنالوجی وغیرہ میں بھی کاروبار شروع کیا۔کمپنی کا دعوی ہے کہ 2022-2021 میں اس کا سالانہ بزنس 20 ہزار کروڑ روپے کا تھا۔ اس نے 2017 میں مغربی بنگال حکومت کو خرید و فروحت پر دیے جانے والے ٹیکس جی ایس ٹی کے مد میں 6000 کروڑ روپے ادا کیے۔مارٹن بھارت میں سب سے زیادہ ایک ارب روپے سالانہ ٹیکس دینے والے شخص ہیں۔ کمپنی کا دعوی ہے کہ وہ بلاواسطہ اور بالواسطہ 10 لاکھ افراد کو روزگار دے رہی ہے۔ تقریبا تمام سیاسی پارٹیوں اور ان کے رہنماں سے ان کے دوستانہ مراسم ہیں۔  مارٹن سیاسی ہوا پہچاننے میں ماہر ہیں۔ جب 2014 میں ان کو محسوس ہوا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) انتخابات میں کامیاب ہونے والی ہے تو ان کا جھکا اس کی جانب ہو گیا اور ان کی اہلیہ وزیرِ اعظم کے عہدے کے امیدوار نریند رمودی کے ساتھ اسٹیج پر دیکھی گئیں۔ان کے چھوٹے بیٹے چارلس نے 2015 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ انھوں نے تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلی اور ڈی ایم کے کے بانی کروناندھی پر ایک فلم بھی بنائی۔