غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پر عمل نہ ہوسکا، مزید 12فلسطینی شہید
اسرائیلی طیاروں نے خان یونس میں فلسطینیوں کے خیموں پر بم گرادئیے
اسرائیلی فوج نصیر ہسپتال کا مکمل محاصرہ کرکے مریضوں کو مسلسل فائرنگ کا نشانہ بنا رہی ہے
اسرائیل نے غزہ کو تباہ کرنے کیلئے 2 جوہری بموں کے برابر بارود استعمال کیا ، اقوام متحدہ
اسرائیلی فوج گرفتار فلسطینیوں کو بدترین انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے،اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف
غزہ( ویب نیوز)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری جنگ بندی کی منظور شدہ قرارداد پر اب تک عمل نہ ہوسکا، اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے علاقے المواصی میں مزید 12فلسطینی شہید کردئیے۔قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے خان یونس میں فلسطینیوں کے خیموں پر بم گرادئیے، جبکہ اسرائیلی فوجیوں نے نصیر ہسپتال کا مکمل محاصرہ کیا ہوا ہے جہاں مریضوں کو مسلسل فائرنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین فرانسسکا البانیز نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کو تباہ کرنے کے لیے 25 ہزار ٹن بارود استعمال کرچکا ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیل یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے کہ غزہ میں مارے جانے والے مرد حماس کے جنگجو تھے۔اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ حماس کے نائب فوجی کمانڈر مروان عیسی رواں ماہ کے شروع میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ جبکہ حماس کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے پاس ان کی موت کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
اسرائیل نے غزہ کو تباہ کرنے کیلئے 2 جوہری بموں کے برابر بارود استعمال کیا ، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کو تباہ کرنے کے لیے 2 جوہری بموں کے برابر بارود استعمال کیا۔اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین فرانسسکا البانیز کی جاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر اب تک 25 ہزار ٹن بارود استعمال کرچکا ہے جو 2 جوہری بموں کے برابر ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ہسپتالوں، زرعی اراضی، تعلیمی اداروں اور فلسطینیوں کے گھروں کو مکمل طور پر تباہ کردیا ہے۔اسرائیل کے حملوں میں 70 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں کو گرفتار کیا ہے۔ اسرائیلی فوج گرفتار فلسطینیوں کو بدترین انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے کہ غزہ میں مارے جانے والے مرد حماس سے تعلق رکھتے تھے۔ غزہ پر 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں جان سے ہاتھ دھونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے زائد ہے جبکہ اسرائیلی بمباری سے کھنڈر بننے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے 12 ہزار افراد کو بھی جاں بحق تصور کیا جا رہا ہے۔