عید پیکیج تقسیم کرنے کی تصاویر شائع ہونے پر وزیراعلی علی امین گنڈاپور برہم

پارٹی اور حکومتی پالیسی تھی کہ تصاویر اور ویڈیوز شائع کرنے سے اجتناب کیا جائے، علی امین گنڈاپور

پشاور( ویب  نیوز)

خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے مستحق خاندانوں میں عید پیکج تقسیم کرنے کی تصاویر شائع کرنے کے معاملے کا وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے نوٹس لے لیا۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا پیکج تقسیم کرنے کی تصاویر پر شدید اظہارِ برہمی کیا، ساتھ ہی متعلقہ سرکاری حکام اور عوامی نمائندوں سے وضاحت بھی طلب کرلی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بعض سرکاری حکام اور منتخب عوامی نمائندگان کی جانب سے کیا گیا یہ عمل حکومتی اور پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی ہے کیونکہ ایسا کرنے سے مستحقین کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے ایک شفاف طریقے سے ساڑھے آٹھ لاکھ مستحق خاندانوں کو رمضان پیکیج دیا اور عزت نفس مجروح نہیں کرنے کے پیشِ نظر بینک اکاونٹس کے ذریعے مستحق خاندانوں کو رمضان پیکج پہنچایا۔وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے مقف اختیار کیا کہ پارٹی اور حکومتی پالیسی تھی کہ تصاویر اور ویڈیوز شائع کرنے سے اجتناب کیا جائے، یہی وجہ ہے کہ میں نے بحیثیت وزیر اعلی پیکج تقسیم کرنے کی کسی بھی تقریب میں شرکت نہیں کی اور نہ ہی پیکج تقسیم کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل پر انہوں نے متعلقہ افراد سے وضاحت طلب کر لی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آئندہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ امداد یا پیکج کے نام پر کسی کی بھی عزت نفس مجروح نہ ہو۔واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے سوشل میڈیا اکاونٹس کے ذریعے مستحق افراد میں عید پیکج کی تقسیم کی تصاویر شائع ہوئی تھیں جن پر سوشل میڈیا پر کافی تنقید بھی کی گئی تھی۔رہنما مسلم لیگ (ن) عظمی بخاری نے وزیراعلی کے نوٹس پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے رمضان پیکج پر اپنی تصویریں خود لگوائیں اور اب وہ خود ہی اظہارِ برہمی کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ معلوم بھی نہیں خیبر پختونخواہ میں کسی کو رمضان پیکج ملا بھی ہے یا نہیں۔