آزاد کشمیر میں رینجرز طلب،جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہار لاتعلقی ،بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
مکار دشمن بھارت کا میڈیا مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو دبانے کے لیے بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں
ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے اور مقبوضہ کشمیر بھارت سے آزاد کروا کر پاکستان کا حصہ بنائیں گے، قیادت کی یقین دہانی
ہم پرامن لوگ ہیں اور ہماری پرامن تحریک ہے،جو دو تین واقعات ہوئے ان سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کوئی تعلق نہیں:ساجد جگوال،توصیف منصور
ریاست بھر سے عوامی ایکشن کمیٹی کا قانون ساز اسمبلی کی جانب لانگ مارچ جاری ،مظفر آباد میںپہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیا کی قلت
مظفر آباد(ویب نیوز)
آزاد کشمیر میں احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کے بعد رینجرز کو طلب کر لیا گیا ہے،آزاد کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مرکزی قیادت نے پرتشدد واقعات سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔ مرکزی قیادت نے ان پرتشدد واقعات سے نہ صرف لاتعلقی کا اظہار کیا بلکہ بھارت کے منفی پروپیگنڈہ کو بھی بے نقاب کر دیا۔گزشتہ روز پولیس اور مظاہرین میں تصادم کے بعد حکومت نے رینجرز کی طلبی کا فیصلہ کیا۔ریاست بھر سے عوامی ایکشن کمیٹی کا قانون ساز اسمبلی کی جانب لانگ مارچ جاری ہے۔دوسری جانب آزاد کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مرکزی قیادت نے پرتشدد واقعات سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ تمام ممبران نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہماری تحریک پر امن ہے اور رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ریاست پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ، ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مکار دشمن بھارت کا میڈیا مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو دبانے کے لیے بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ قیادت نے اس بات کا یقین دلوایا کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے اور انشا اللہ مقبوضہ کشمیر بھارت سے آزاد کروا کر پاکستان کا حصہ بنائیں گے۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ممبر ساجد جگوال نے کہا ہے کہ ہم پرامن لوگ ہیں اور ہماری پرامن تحریک ہے، ہم یہاں 2 دن سے بیٹھے ہیں کوئی واقعہ یا کچھ اور نہیں ہوا۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنما توصیف منصور نے کہا ہے کہ ہم پرامن ہیں، نہ کوئی گملہ ٹوٹا ہے نہ کوئی شیشہ، جو دو تین واقعات ہوئے ان سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کوئی تعلق نہیں۔آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر لانگ مارچ، پہیہ جام اور ہڑتال کا چوتھا روز ہے۔مظفر آباد میں پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہو گئی ہے، آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں احتجاج کے باعث راستے بند ہیں۔ہڑتال کے باعث میڈیکل اسٹورز بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔خیال رہے کہ آزاد کشمیر میں مہنگی بجلی اور ٹیکسز کے خلاف احتجاج جاری ہے۔عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے مہنگائی اور ٹیکسز کے خلاف میر پور سے مظفر آباد تک لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔