صوبائی کابینہ نے 842ارب روپے کے ریکارڈ ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی
پنجاب کی فنانشل پاکٹ کو بڑھانا چاہتے، عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، نیا ٹیکس نہیں لگارہے،اپنے وسائل سے ریونیو بڑھا رہے ہیں: مریم نوازشریف
 گندم خریداری سے بچائے گئے پیسے کاشتکار پر خرچ کریں گے،جنوبی پنجاب کے فارمر کو خصوصی طورپر مویشی دئیے جائیں گے،گھر بنانے کیلئے معاونت کریں گے
وزیر اعلی مریم نوازشریف کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں375ارب روپے گندم کے قرض کی ادائیگی کی منظوری،سود کی مد میں54 ارب روپے سے زائد کی بچت ہوگی

لاہور ( ویب  نیوز)

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا9واں اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے 5446ارب روپے کے ٹیکس فری سرپلس بجٹ کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے 3ماہ میں ریکارڈ مہنگائی کم ہونے پر وزیراعلی مریم نوازشریف کو خراج تحسین کیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف او رکابینہ نے دن رات محنت کرنے پر سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور وزیر اطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری کی خدمات کو بھی سراہا۔کابینہ اجلاس میں بتایا گیا کہ نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں اور نہ ہی موجودہ ٹیکسز کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ٹیکس بڑھائے بغیر مالیاتی ذرائع سے ریونیو میں 53 فیصد کااضافہ کیا جائے گا۔صوبائی کابینہ نے842 ارب روپے ڈویلپمنٹ اخراجات اور 630ارب روپے کے سرپلس بجٹ کی منظوری دی ہے۔سالانہ ڈویلپمنٹ پلان میں 77 نئے میگا پراجیکٹ شامل ہوں گے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی پیکیج کی بھی منظوری دی گئی۔ صوبائی کابینہ نے 842ارب روپے کے ریکارڈ ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے۔ سابقہ ریونیو ہدف 625ارب روپے جبکہ موجودہ ریونیو ہدف 960 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ 960 ارب روپے ریونیو صوبہ اپنے ذرائع سے اکٹھا کرے گا ۔ کابینہ نے کم ازکم اجرت 32ہزار سے بڑھا کر 37ہزار روپے ، تنخواہوں میں 20سے25فیصد او رپنشن میں 15فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مینارٹی ڈویلپمنٹ فنڈ میں پہلی مرتبہ ایک ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ کیا ہے۔ اجلاس میں گندم کے قرض کی مد میں 375ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دی گئی جس سے سود ادائیگی کی مد میں 54ارب سے زائد کی بچت ہوگی ۔ کابینہ نے لیپ ٹاپ سکیم کے لئے 6ارب روپے او رپی کے ایل آئی انڈومنٹ فنڈ کے لئے 5ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوشل پروٹیکشن کیلئے 130 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ 110ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ کیا گیا ہے۔ پنجاب نے ایف بی آر ٹارگٹ سے 36 فیصد زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا ہے۔ اجلاس میں 2023ـ24 بجٹ کی سپلیمنٹری گرانٹ کیلئے 268 ارب روپے اور مالی سال-24 2023کے سپلیمنٹری بجٹ سٹیٹمنٹ کی منظوری دی گئی ۔ کابینہ نے زرعی آلات کیلئے 26 ارب، کسان کارڈ 10 ارب، سی ایم گرین ٹریکٹر پروگرام 30 ارب، سی ایم ڈسٹرکٹ ایس جی ڈی پروگرام کیلئے 80 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ لاہور ڈویلپمنٹ کیلئے 35 ارب، مری کے لئے 5ارب، لائیو سٹاک کارڈ کیلئے 2 ارب، ہمت اور نگہبان کارڈ کیلئے 2ارب، ری سٹرکچرنگ ایجوکیشن کیلئے 26ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی فنانشل پاکٹ کو بڑھانا چاہتے ہیں، عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے۔بجٹ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا رہے، اپنے ذرائع سے ریونیو بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری کابینہ اور ٹیم دن رات کام کررہی ہے ۔اپنے وعدوں او رترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے دن رات ایک کریں گے۔ کارکردگی پر ہی ڈی سی کی تعیناتی ہوگی، مسلسل مانیٹرنگ کررہے ہیں ۔پنجاب میں فراہمی او رنکاسی آب کے لئے ایک ہی ڈیپارٹمنٹ قائم کیاجائے گا ۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ پورے پنجاب کو سیف سٹی بنایاجائے گا، تمام شہر کیمروں سے کور ہوں گے۔ گندم خریداری سے بچائے پیسے کاشتکار پر خرچ کریں گے۔جنوبی پنجاب کے فارمر کو خصوصی طورپر مویشی دئیے جائیں گے۔ رورل ہیلتھ پر کبھی توجہ نہیں دی گئی،پہلی مرتبہ تمام مراکز صحت ری ویمپ ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ ہسپتالوں، گھروں میں ادویات کی فراہمی اور ہسپتالوں میں مفت ادویات سے عوام خوش ہیں ۔اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے تحت 5مرلے تک لوگوں کو گھر بنانے کے لئے فنڈنگ دیں گے۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ محمد نواز شریف صاحب ہماری محنت کو دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں۔محمدنواز شریف صاحب کہتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ہمارا ہاتھ پکڑ لیا ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری فنانس مجاہد شیردل، پرنسپل سیکرٹری ساجد ظفر ڈال، پی ایس او علی اعجاز، سیکرٹری شعیب مرزا،سی ایس او عثمان ٹیپو ،سوشل میڈیا ٹیم اور دیگر کو بھی شاباش دی گئی۔ اجلاس میں صوبائی وزرائ، معاون خصوصی، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب، سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی