اسرائیلی فوج کے تشدد اور پابندیوں کے باوجود مسجد اقصی تکبیرات سے گونج اٹھی
چالیس ہزار سے زائد فلسطینی قبلہ اول میں داخل ہوکر عید الاضحی کی نماز ادا کرنے میں کامیاب
اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی میں نماز عید کے لیے آنے والے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا
رفح؛ بکتر بند گاڑی پر حملے میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 10 ہوگئی
مقبوضہ بیت المقدس(ویب نیوز)
اسرائیلی فوج کی جارحیت، بے جار رکاوٹوں اور پابندیوں کے باجود مسجد اقصی تکبیرات سے گونج اٹھی اور 40 ہزار سے زائد فلسطینی قبلہ اول میں داخل ہوکر عید الاضحی کی نماز ادا کرنے میں کامیاب ہوگئے۔عالمی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصی میں عید الاضحی کی نماز پڑھنے کے لیے آنے والے مسلمانوں پر حملہ کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔قابض فوج نے مسجد اقصی کے صحن میں توڑ پھوڑ کی، نمازیوں کے شناختی کارڈز چیک کرکے ان کے ہراساں کیا، نمازیوں کی نقل و حرکت میں خلل ڈالا۔اسرائیلی فوجیوں نے ہزاروں فلسطینیوں کو عید کی نماز کے لیے مسجد اقصی میں داخل ہونے سے روک دیا۔ جس سے مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔اردن کے زیر انتظام مسجد اقصی کی اسلامی وقف کے انچارج نے بتایا کہ اسرائیلی بندشوں اور ہزاروں افراد کو داخلے سے روکنے کے باوجود 40 ہزار سے زائد فلسطینی نمازِ عید ادا کرنے میں کامیاب ہوگئے۔جن فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیلی فوج نے تشدد کا نشانہ بناکر مسجد اقصی سے بیدخل کردیا تھا انھوں نے باہر صفیں بنالیں اور نماز ادا کی۔دوسری جانب غزہ میں فلسطینیوں نے اپنے تباہ شدہ گھروں کے ملبے پر نماز عید ادا کی۔ اس موقع پر غزہ کے غیور عوام کا جذبہ دیدنی تھا
رفح میں اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑیوں پر حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والء اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 10 ہوگئی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز فلسطین کے مزاحمت کار گروپوں (حماس، القسام) نے رفح میں ہونے والی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بکتر بند گاڑی کو دھماکے سے اڑایا گیا جس میں موقع پر ہی 8 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔دوسری جانب اتوار کو زخمی اسرائیلی فوجیوں میں سے بھی 2 اہلکاروں نے دوران علاج اسپتال میں دم توڑ دیا۔ اس طرح ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 10 ہوگئی جب کہ 3 دیگر زخمی اہلکاروں کی حالت نازک ہے۔اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے رفح میں ہونے والے حملے میں فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہفتہ ہمارے لیے مشکل ہوگا۔اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کو دل دہلا دینے والا واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم حماس اور دیگر مسلح تنظیموں کے خلاف جنگ کی بڑی قیمت ادا کررہے ہیں۔ نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل اپنے وجود اور مستقبل کیلیے لڑ رہا ہے جبکہ ہم اپنے مغویوں کی بازیابی کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن سفاک ہے جو کسی بھی صورت جنگ بندی پر تیار نہیں اور ہم اسکو نیست و نابود کرنے کی کوششوں کو جاری رکھیں گے، اس کے لیے فتح کے علاوہ کوئی اور متبادل نہیں ہے۔نیتن یاہو نے کہا کہ ہم بین الاقوامی فورمز سمیت کئی محاذوں پر ایک مشکل جنگ کے عروج پر ہیں اور ہمیں آگے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، عدم استحکام کی قیمت کے باوجود، ہم حماس کو ختم کرنے اور مغوی کی واپسی کے جنگی اہداف پر قائم رہیں گے، تاکہ غزہ کو دوبارہ خطرہ نہ ہو۔اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے فوجیوں کی ہلاکت پر حماس اور دیگر مسلح تنظیموں کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ کا کہنا ہے کہ رفح میں آٹھ اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ان کا دل غم سے ٹوٹ گیا ہے۔ انہوں نے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔اسرائیلی مظاہرین نے فوجیوں کی ہلاکت کے بعد تل ابیب میں احتجاج کیا اور سڑک بلاک کردی۔ مظاہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف نعرے بازی کی اور ملک میں جلد انتخابات کروانے کا مطالبہ بھی کیا۔دوسری جانب اسرائیلی فورسز نے ویسٹ بینک میں ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا جبکہ القدس نے تصدیق کی ہے کہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملے میں ان کا ایک 45 سالہ وہیر خلیل جاں بحق ہوگیا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کے روز اسرائیل نے غزہ شہر کے گرد و نواح کے کئی علاقوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کئی مکان تباہ ہوگئے۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے اوپر سے کم اونچائی پر پروازیں بھی کیں، جس سے علاقے میں فلسطینیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔رپورٹ کے مطابق غزہ سٹی میں اسرائیلی فورسز کے تازہ حملوں میں ہفتے کے روز مزید 28 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں