پنجاب میں محرم الحرام کے دوران 37376 مجالس اور  10426 جلوس ہوں گے، تمام کیلئے سکیورٹی پلان تشکیل
پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ ہو گی؛ 502 مقامات حساس قرار، فوج اور رینجرز بھی تعینات ہونگے
اشتعال انگیزی کے پیشِ نظر 1200 افراد کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے کی سفارش
طے شدہ روٹس اور مقامات کے علاوہ کسی اور مقام پر جلوس، مجلس کی اجازت نہیں ہوگی، نور الامین مینگل
لاہور (ویب  نیوز)

محرم الحرام کیلئے بہترین سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے اور تیاریوں کے جائزہ کیلئے سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا۔ اس موقع پر محکمہ داخلہ پنجاب نے محرم الحرام کیلئے سکیورٹی گائیڈ لائن جاری کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں 37376 مجالس اور 10426 جلوس نکالے جائیں گے جن تمام کیلئے سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر میں فول پروف سکیورٹی انتظامات اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کو مذہبی عقیدت و احترام اور پُرامن انداز میں منانے کیلئے قوانین پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے بتایا کہ طے شدہ روٹس اور مقامات کے علاوہ کسی اور مقام پر جلوس یا مجلس کی اجازت نہیں ہو گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محرم الحرام کے دوران پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ ہو گی۔ اشتعال انگیزی کے پیشِ نظر 1200 افراد کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی۔ صوبے میں 502 مقامات کو حساس قرار دیا گیا ہے جہاں فوج اور رینجرز بھی تعینات ہونگے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے ہدایت کی کہ تمام ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے اضلاع میں امن کمیٹیوں کو متحرک کیا جائے اور تمام مجالس اور جلوسوں کی مکمل مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے۔ سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر بھی نفرت انگیزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور خلاف ورزی پر سخت ایکشن ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ خلاف قانون لاؤڈ سپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہو گی اور انتظامیہ ہدایات پر من و عن عملدرآمد یقینی بنائے۔ خصوصی اجلاس میں سپیشل سیکرٹری داخلہ، کمشنر اور ڈی سی لاہور، سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی، ایس پی یو اور تمام حساس اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی اور انتظامات پر بریفنگ دی۔ پنجاب بھر سے کمشنرز، آر پی اوز، ڈی سیز اور ڈی پی اوز نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی