غزہ کے اسکول پر اسرائیلی بمباری سے 30 فلسطینی شہید، 100 سے زائد زخمی
 رواں ہفتے خان یونس میں  اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 170 ہوگئی

 غزہ(صباح نیوز)

اسرائیل کی فوج نے غزہ میں اسکول پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 30 سے زائد فلسطینی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے، مذکورہ اسکول میں بے گھر فلسطینی رہائش پذیر تھے۔ عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کے حکومتی میڈیا نے بتایا کہ دیر البلح کے مرکزی قصبے میں اسرائیلی فوج کی فضائی کارروائی میں شہید ہونے والوں میں 15 بچے اور 8 خواتین شامل ہیں۔غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ اس حملے میں 100 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل نے دعوی کیا کہ اس نے کمپانڈ کا استعمال کرنے والے انتہاپسندوں کو نشانہ بنایا ہے۔رپورٹ کے مطابق دیر البلح کے الاقصی اسپتال میں زخمیوں سے بھری ہوئی ایمبولینسز پہنچیں اور متعدد زخمی پیدل اسپتال آئے، جن کے کپڑے خون سے سرخ تھے۔اسرائیلی حملے کے بعد حاصل ہونے والی فوٹیجز میں نظر آرہا ہے کہ متعدد افراد جائے وقوع کی طرف واپس جا رہے ہیں اور اپنی بچی ہوئی اشیا کا جائزہ لے رہیں جہاں اسکول کی دیواریں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں اور وہاں کھڑی کاریں بھی تباہ ہوچکی ہیں۔دیرالبلح کے اسکول میں پناہ گزین خاتون ام حسن علی نے بتایا کہ وہ چند ماہ قبل ہی اپنی بیٹی کے ہمراہ مصر سے غزہ واپس آئی تھیں اور وہاں علاج کے لیے گئی تھیں اور اب ان کی بیٹی اس حملے میں زخمی ہوگئی ہیں اور علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ سول ڈیفنس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے رواں ہفتے خان یونس میں شروع کیے گئے حملوں کے دوران اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 170 ہوگئی ہے۔غزہ سول ڈیفنس کے ترجمان محمد باسل نے بتایا کہ خان یونس کے علاقوں میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں سیکڑوں فلسطینی زخمی اور بے گھر ہوگئے ہیں اور آج بھی اسرائیل نے کارروائی دوبارہ شروع کردی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ غزہ کے شہری اپنی جان بچانے کے لیے اب کہاں جائیں گے۔خیال رہے کہ 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 39 ہزار 258 فلسطینی شہید اور90 ہزار 589 زخمی ہوچکے ہیں