اسرائیل کے خلاف فلسطینی مزاحمت کا موثر ہتھیار فدائی کارروائیاں
حماس نے اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان پہنچانے کے لیے فدائی کارروائیاں اپنائیں
غزہ( ویب نیوز)
اسرائیل کے خلاف فلسطینی مزاحمت کا موثر ہتھیار فدائی کارروائیاں ہیں ۔حماس نے اسرائیلی قابض فوج کو بھاری نقصان پہنچانے کے لیے فدائی کارروائیاں اپنائیں، جس کی شروعات 1993 میں القسام بریگیڈز کے شہید یحیی عیاش کی قیادت میں ہوئی۔ انہوں نے پہلی کارروائی میں ایک اسرائیلی فوجی ریستوران کو نشانہ بنایا، جس سے فدائی حملوں کی اس موثر حکمت عملی کا آغاز ہوا۔ 1993 سے 1994 تک القسام اور اسلامی جہاد کی 9 کارروائیوں میں 40 اسرائیلی ہلاک اور 144 زخمی ہوئے۔ یحیی عیاش نے خودکش جیکٹ کا تصور متعارف کروا کر ان کارروائیوں کو مزید مثر بنا دیا۔انتفاضہ الاقصی کے دوران یہ کارروائیاں مزید شدت اختیار کر گئیں۔ 2001 میں 27 فدائی کارروائیاں ہوئیں، اور 2000 سے 2004 تک کل 219 حملوں میں 650 اسرائیلی فوجی اور آبادکار ہلاک اور 3277 زخمی ہوئے۔ 1995 سے 2000 کے درمیان بھی 22 کارروائیاں ہوئیں، جن میں 97 اسرائیلیوں کی موت اور 844 زخمی ہوئے۔ یہ کارروائیاں حماس کی طرف سے قابض صہیونی کو مسلسل دبا میں رکھنے اور اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے کا ایک اہم ذریعہ بن چکی ہیں۔
مقبوضہ شمالی فلسطین پر حزب اللہ کے سینکڑوں راکٹ حملے
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے لبنان سے مقبوضہ شمالی فلسطین کی جانب سینکڑوںراکٹ داغے ہیںعالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصر اللہ کے قریبی ساتھی اور سینیئر کمانڈر فواد شکر کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل کے مشرقی علاقے میں 320 راکٹوں اور 100 سے زائد دھماکا خیز ڈرونز کی برسات کردی۔حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی تنصیبات اور دفاعی نظام آئرن ڈوم کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا اور شہید کمانڈر کے بدلے میں یہ محض ایک ابتدا ہے۔جس کے بعد اسرائیل نے دو روز کے لیے ایمرجنسی نافذ کرکے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی، اور تل ابیب آنے اور جانے والی بین الاقوامی پروازیں معطل کردی گئیں جنیں بعد ازاں بحال کردیا گیا۔دوسری جانب اسرائیل نے دعوی کیا ہے کہ حزب اللہ کے حملوں کے جواب میں ائیر فورس کے 100 جنگی طیاروں نے حزب اللہ کے راکٹ لانچر سائٹس پر حملہ کرکے ہزاروں راکٹس کو اڑنے سے قبل ہی تباہ کردیا۔یاد رہے کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے سینئر کمانڈر فواد شکر کو بیروت میں 30 جولائی کو حملہ کرکے شہید کیا تھا۔دوسری جانب لبنانی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جنوبی لبنان میں چالیس مقامات کو نشانہ بنایا، جس میں قریب ایک گھنٹے تک بمباری کی گئی، تاہم اتوار کی دوپہر اور بعد میں حالات قدرے پرسکون دیکھے گئے۔لبنانی بیان کے مطابق ان اسرائیلی حملوں میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ ایک ڈرون حملے میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔