آئین کا احترام کرنے والوں سے ہی مذاکرات ممکن ہوسکتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف
پاکستان کے دشمن، بلوچستان میں بدامنی پھیلانے پر تلے ہوئے ہیں
اپیکس کمیٹی میں وزیراعظم، آرمی چیف کا دشمن قوتوں کو کسی بھی قیمت پر بلوچستان کے امن ، ترقی کو متاثر کرنے سے روکنے کے عزم کا اعادہ
فورم کا کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD)، پولیس، لیویز اور متعلقہ محکموں کی استعداد کار بڑھانے پر اتفاق
کوئٹہ +اسلام آباد ( ویب نیوز)
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئین کا احترام کرنے والوں سے ہی مذاکرات ممکن ہوسکتے ہیں، پاکستان کے دشمن، بلوچستان میں بدامنی پھیلانے پر تلے ہوئے ہیں، پوری قوت اور قومی حمایت سے انھیں شکست دی جائے گی۔وزیراعظم کی زیر صدارت جمعرات کو نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس کوئٹہ میںمنعقد ہوا۔ نائب وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، وزیر داخلہ محسن نقوی،وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر تجارت جام کمال خان،وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ،وزیر اقتصادی امور آحد خان چیمہ، وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی، اہم صوبائی وزرا، صوبائی سیکرٹریز، کمانڈر بلوچستان کور اور سینئر سول، پولیس، انٹیلی جنس اور فوجی حکام شرکت کی۔شرکا اجلاس نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے حملوں کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی، متاثرین کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا اور مزید معصوم جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لیے بروقت جواب دینے پر سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا۔ یہاں وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے بلوچستان کے عوام کی قومی تعمیر و ترقی کے لیے قربانیوں اور کردار کو سراہتے ہوئے عزم کیا کہ پاکستان کے دشمن بلوچستان میں بدامنی پھیلانے پر تلے ہوئے ہیں، انہیں پوری قوت اور قومی حمایت سے شکست دی جائے گی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ہونے والے حالیہ المناک واقعہ سے پوری قوم غمزدہ ہے،معصوم لوگوں کا خون بہانے والے خوارج کو کسی قسم کی گنجائش نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا ایک اہم اور خوبصورت صوبہ ہے اور اس کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا،وطن اور معصوم شہریوں کے لیے جانیں قربان کرنے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان کے آئین کا احترام کرنے والوں سے ہی مذاکرات ممکن ہوسکتے ہیں جو قومی پرچم کو سلامی دیتے ہیں۔کمیٹی نے معصوم پاکستانیوں کو نشانہ بنانے والے بزدلانہ دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے صوبے میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تیز کرنے کا عزم کیا۔ بلوچستان میں سیکیورٹی کی صورتحال اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز کا جامع جائزہ لیا گیا اور کمیٹی نے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ اور رابطوں کو مزید مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا۔فورم نے کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی)، پولیس، لیویز اور متعلقہ محکموں کی استعداد کار بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم اور آرمی چیف نے دشمن قوتوں کو کسی بھی قیمت پر بلوچستان کے امن اور ترقی کو متاثر کرنے سے روکنے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے قومی ترقی کے لیے بلوچستان کے عوام کی قربانیوں اور تعاون کو سراہتے ہوئے عزم کیا کہ پاکستان کے دشمن بلوچستان میں بدامنی پھیلانے پر تلے ہوئے ہیں، انشااللہ پوری قوت اور قومی حمایت سے شکست دی جائے گی۔کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بزدلانہ حملوں کے منصوبہ سازوں، اکسانے والوں، سہولت کاروں اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس کے آخر میں وزیراعظم نے بلوچستان میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی رقوم چیکس تقسیم کیے اور انہیں ریاست کی جانب سے مکمل تعاون اور تحفظ کا یقین دلایا۔