جماعت اسلامی کی ملک گیر ممبرشپ مہم کا افتتا ح ، جماعت اسلامی پچاس لاکھ نئے ممبرزبنائے گی،حافظ نعیم الرحمن
دوسرے مرحلے میں عوامی کمیٹیاں بنائیں گے
70 سالوں سے چلنے والی پارٹیاں اپنی ناکامی تسلیم کریں،امیر جماعت کی میڈیا سے گفتگو
لاہو ر( ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ملک گیر ممبرشپ مہم کے منصورہ میں افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا جماعت اسلامی چاروں صوبوں میں پچاس لاکھ نئے ممبرزبنائے گی، دوسرے مرحلے میں عوامی کمیٹیاں بنائیں گے۔ 70 سالوں سے سسٹم پر مسلط طبقات، فارم 47 کی پیداوار، وصیتوں اور وراثتوں سے چلنے والی پارٹیاں اپنی ناکامی تسلیم کریں، ایسا نہ کیا تو جماعت اسلامی عوام کی مدد سے پرامن سیاسی مزاحمت کے ذریعے انہیں ناکامی تسلیم بھی کرائے گی اور اپنے سروں سے بھی ہٹائے گی۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، مشیر امیر جماعت برائے سیاسی امور ڈاکٹر فرید پراچہ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ عثمان فاروق،سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پی پی، ن لیگ، پی ٹی آئی کی حکومتوں میں آئی پی پیز کی سرپرستی کی گئی، یہ نہ صرف دفائی بجٹ کے برابر کیپسٹی چارجز وصول کررہی ہیں بلکہ ان کو اربوں کی ٹیکس چھوٹ بھی دی گئی، یہ کیسا ظلم کا نظام ہے کہ عوام کا خون نچوڑا جائے، تنخواہ داروں پر ٹیکس کا پہاڑ لاد دیا جائے اور آئی پی پیز اور جاگیرداروں کو ٹیکس معاف ہوں، اتنا بڑا فراڈ برداشت نہیں کیا جائے گا، آئی ایم ایف کی اس ظلم پر خاموشی کا مطلب یہ ہے کہ یہ ادارہ سب سے بڑا ساہوکار ہے اور غریب ممالک کے عوام پر ظلم اور مسلط طبقات کی سرپرستی کرتا ہے۔ انہوں نے کہ موجودہ نظام مجموعی طور پر ظلم و ناانصافی پر مشتمل ہے اوراسے مسلط طبقات بھلے وہ اداروں کی صورت میں ہوں یا جاگیرداروں، وڈیروں اور خاندانی پارٹیوں کی شکل میں،تحفظ فراہم کرتے ہیں۔جماعت اسلامی نے ممبر شپ مہم کا آغاز اس مقصد کے لیے کیا ہے کہ عوام کونچلی سطح تک متحرک کیا جائے اور اس کرپٹ نظام اور اس کے پہرے داروں سے نجات حاسل کی جائے۔امیر جماعت نے کہا کہ ممبر شپ مہم کے دوران یوتھ کو خصوصی طور پر فوکس کیا جائے گا، خواتین ممبرز بنائیں گے۔ نوجوانوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، بجا کہ موجودہ حالات میں ان کے لیے تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف کے دروازے بند ہیں، لیکن ان حالات سے پریشان اور مایوس ہوکر ملک چھوڑ کر جانا قطعی طور پر مسئلہ کا حل نہیں، ہمیں متحد ہوکر جدوجہد کرنا ہے، وسائل سے مالا مال ملک کا مستقبل روشن ہے، یہ مسلط اشرافیہ کا نہیں 25 کروڑ عوام کا ملک ہے، جس میں 65فیصد یوتھ ہے، ہمیں ظالموں کا مقابلہ کرنا ہے، پاکستان کو مافیا سے نجات دلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی خدمت سے پوری قوم واقف ہے، ہم بنو قابل پروگرام کے ذریعے ملک بھر میں لاکھوں نوجوانوں، بچے،بچیوں کو فری آئی ٹی کورسز کروا رہے ہیں، ہمارے منظم و متحرک حلقہ خواتین اور مینارٹی ونگ ہیں، ہم مسالک کی بنیاد پر نہیں بلکہ خالصتا دین کی بنیاد پر لوگوں کو جوڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی پرامن مزاحتمی تحریک کا ایجنڈا مضبوط جمہوریت، آزادی اظہار رائے، ایک نظام ایک نصاب کے ساتھ تعلیم، صحت سب کے لیے، لینڈ اور الیکشن ریفارمز، خواتین کے حقوق، عدل وانصاف کی فراہمی اور قانون کی بالادستی کا قیام ہے۔