مجوزہ ترامیم کے اہم نکات سامنے آگئے،آٹھ آئینی آرٹیکلز میں ترامیم کی تجویز۔
مجوزہ آئینی عدالت میں آرٹیکل 184،185،186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی تجویز
ججز کی تقرری پارلیمان کے اختیار سے متعلق جو شق انیسویں ترمیم میں واپس لی گئی،اسے بحال کیا جائے گا
جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ججز تقرری پر فیصلہ کے لئے یکجا کرنے کی تجویز
اسلام آباد ( ویب نیوز)
حکومت کی جانب سے مجوزہ ترامیم سے متعلق بعض اہم نکات سامنے آگئے جن میں ججز کو نکالنے کا طریقہ کار بھی طے کیا جائے گا ،8آئینی آرٹیکلز میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں ۔ایک نجی ٹی وی کے مجوزہ ترامیم میں آئینی عدالت کے قیام سے متعلق ترمیم میں شامل ہے، ججز کی تقرری سے متعلق پارلیمان کے اختیار سے متعلق جو شق انیسویں ترمیم میں واپس لی گئی، اس کو بحال کیا جائے گا، آئینی ترمیم میں 63 میں ترمیم بھی شامل ہے، بلوچستان اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ سے متعلق ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ سپریم کورٹ میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ مجوزہ آئینی ترامیم میں 20 سے زائد شقیں شامل ہیں۔ آئین کی شقیں 51،63، 175، 187 میں ترمیم شامل ہیں۔بلوچستان اسمبلی کی سیٹیں 65 سے بڑھا کر 81 کرنے کی تجویز شامل ہے۔آئین کے آرٹیکل 63 میں ترامیم بھی تجاویز میں شامل ہے۔آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی ترمیم کیے جانیکا امکان ہے۔ مجوزہ آئینی عدالت میں آرٹیکل 184،185،186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت شامل ہے ۔ہائی کورٹ کے ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائی کورٹس میں ٹرانسفر کرنیکی تجویز بھی شامل ہے۔ چیف جسٹس پاکستان کی تقرری، سپریم کورٹ کے 5 سینئر ججز کے پینل سے ہوگی۔سپریم کورٹ کے 5 سینئر ججز میں سے چیف جسٹس لگایا جاسکے گا، آئینی عدالت کے باقی 4 ججز بھی حکومت تعینات کریگی۔سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کویکجا کرنے کی تجویز ہے۔ آئین کا آرٹیکل 181 ججز کی عارضی تقرری سے متعلق ہے۔آئین کا آرٹیکل 184 از خود نوٹس اختیار سے متعلق ہے۔آئین کا آرٹیکل 185 فیصلوں پر اپیل سے متعلق ہے۔آئین کا آرٹیکل 186 صدارتی وضاحت پر سپریم کورٹ کے اختیار سے متعلق ہے۔آئین کا آرٹیکل 63 ڈی فیکشن کلاز پارٹی سربراہ کے اختیار سے متعلق ہے۔آئین کا آرٹیکل 51 مخصوص نشستوں سے متعلق ہے۔آئین کا آرٹیکل 175 سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کی تعیناتی سے متعلق ہے۔آئین کا آرٹیکل 187 سپریم کورٹ، ہائی کورٹس کی تشکیل اور ججز کی تقرریوں سے متعلق ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی تجویز پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر اتفاق ہوا تھا۔#/S