•  کنوینر کا متفقہ انتخاب انتخابات کے شفاف انعقاد اور جمہوری اقدار کے تحفظ کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے، کمیٹی ارکان
  • مجوزہ ترامیم کا تفصیلی جائزہ ضروری ہے کہ کوئی ترمیم آئین سے متصادم تو نہیں ہے، نوید قمر

اسلام آباد  (ویب نیوز)

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی الیکشن ایکٹ 2017میں مجوزہ ترامیم کے جائزہ کے لیے تشکیل دی گئی پارلیمانی کمیٹی نے وفاقی وزیر تجارت نوید قمرکو اتفاق رائے سے کنوینئرمنتخب کرلیاگیا۔ جمعہ کو کمیٹی کا پہلا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ، جس میں کمیٹی کے کنوینر کا انتخاب کیا گیا۔ سینیٹر تاج حیدر نے کمیٹی کے کنوینئر کے طور پر وفاقی وزیر تجارت نوید قمرکا نام تجویز کیا، ایم کیو ایم کے رکن انجینئر صابر حسین قائم خانی نے تائید کی۔ اس موقع پرکنوینئرنوید قمر نے ارکان سے اظہار تشکر کرتے کہا کہ وہ ذمہ داریوں کے حوالے سے کمیٹی ارکان کے ساتھ مل کر کام کریں گے ۔ اراکین نے مقررہ وقت پر کام کو پورا کرنے کے لیے اپنے تعاون کا اظہار کیا۔نوید قمر نے انہیں یقین دلایا کہ وہ ان پر کئے گئے اعتماد پر پورا اتریں گے۔ انہوں نے اراکین کو پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل اور چیف الیکشن کمشنرکے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو لکھے گئے خطوط سے آگاہ کیا جس میں عام انتخابات کی تاریخ کے تعین میں صدر کے کردار سے متعلق الیکشنزایکٹ 2017کے سیکشن 57(1)اور 58میں ترامیم کی تجویز دی گئی ہے۔اجلاس کے دوران مجوزہ ترامیم کا جائزہ لیا گیا۔ تمام ممبران مجوزہ ترامیم کا بغور جائزہ لے کر اپنی تجاویز پیش کریں گے ۔نوید قمر نے کہا کہ تفصیلی جائزہ ضروری ہے کہ کوئی ترمیم آئین سے متصادم تو نہیں ہے۔ کمیٹی نے اس معاملے پر مزید غور و خوض کے لیے اگلا اجلاس 19اپریل کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔اجلاس میں سینیٹرز تاج حیدر، کامران مرتضی، ارکان اسمبلی محسن نواز رانجھا، انجینئرصابر حسین قائم خانی سیکرٹری وزارت پارلیمانی امور اور وزارت قانون کے حکام نے شرکت کی ۔کمیٹی کی جانب سے اس امر کا اظہار بھی کیا گیا ہے کہ کنوینر کا متفقہ انتخاب پاکستان میں انتخابات کے شفاف انعقاد اور جمہوری اقدار کے تحفظ کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔