اسلام آباد ( ویب نیوز )
نائب امیر جماعتِ اسلامی، صدر مجلسِ قائمہ سیاسی قومی اُمور لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم، وزیرخارجہ داتو حاجی محمد حسین اور نائب وزیراعظم پاکستان/وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔ القدس کمیٹی کے سربراہ، سینئر سیاست دان راجہ ظفر الحق، سیکرٹری لیاقت بلوچ، ایمبیسیڈر ایاز ویر نے ملائیشیا کے وزیرخارجہ اور وفد کو فلسطین کی صورتِ حال پر پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے متفقہ مؤقف سے آگاہ کیا۔ اِس موقع پر وزیرخارجہ ملائیشیا نے پاکستان میں مسئلہ فلسطین پر احتجاج اور عوامی سرگرمیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ناجائز ریاست ہے، آزادی فلسطینیوں کا حق ہے، اسرائیل صیہونیت کے پھیلاؤ کا آرگن ہے۔ اقوامِ متحدہ کا آرٹیکل 7 متحرک ہونا چاہیے اور اسرائیل پر پابندی عائد کی جائے، اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دینا اقوامِ متحدہ کی توہین ہے۔ اسرائیل کے ظلم کا راستہ روکنے کے لیے مسلم مملک کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔ ملائیشین وزیرخارجہ نے پاکستان میں فلسطین کے مسئلے پر عوامی بیداری اور احتجاج کو سراہا، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے جنرل اسمبلی سے خطاب کی تعریف کی، وزیرخارجہ القدس کمیٹی کی اس حوالے سے سرگرمیوں /کوششوں کی تعریف اور کہا کہ ملائیشیا میں بھی فلسطین بیت المقدس پر کمیٹی قائم ہے۔
القدس کمیٹی کے راجہ ظفرالحق، لیاقت بلوچ، ایاز وزیر نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیرخارجہ ملائیشیا داتو حاجی محمد حسین کو مسئلہ فلسطین و کشمیر پر آگہی دی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ القدس کمیٹی تمام جماعتوں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے، اسرائیل اب غزہ کو ملیامیٹ کرنے کے بعد لبنان، شام اور یمن پر بھی حملہ آور ہے اور ایران کے خلاف بھی اقدامات کی تیاریاں کررہا ہے۔ گریٹر اسرائیل کے قیام کے لیے امریکہ اور برطانیہ و یورپ اسلام اور مسلم دشمنی پر مبنی اِس ناپاک صیہونی منصوبے کے سرپرست ہیں۔ عالمِ اسلام کا اتحاد اور اقتصادی، دفااعی، ٹیکنالوجی کے محاذ پر مسلم ممالک کو فیصلہ کن اقدامات کرنا ناگزیر ہوگئے ہیں۔ القدس کمیٹی ارکان نے تجویز پیش کی کہ 7 اکتوبر 2024ء کو پورا عالمِ اسلام اسرائیل کے ظلم، نسل کشی، انسانوں کے قتلِ عام کے خلاف یکجہتی کا اظہار اور اسرائیل کے قتلِ عام کے خلاف عالمی دِن کے طور پر منائے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں جماعتِ اسلامی کے وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں 7 اکتوبر کو حکومتی اعلان کیساتھ قومی دِن کے طور پر منایا جائے۔ اس موقع پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔ طے پایا کہ حکومت اور اُس کی اتحادی جماعتیں جماعتِ اسلامی کی تجاویز پر غور کے لیے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں۔ ملاقات کے بعد وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ نے حکومتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ٹیلیفون پر لیاقت بلوچ کا آگاہ کیا کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطینیوں کے ساتھ یومِ یکجہتی کے طور پر منایا جائے گا اور حکومت آل پارٹیز کانفرنس بھی بلائے گی۔ عالمی قیادت کی کانفرنس بلانے کی تجویز پر آل پارٹیز کانفرنس میں غور کیا جائے گا۔ اِس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور حکومتی مؤثر اقدامات کے لیے بھی بات کی گئی۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن نے عوامی مسائل اور عوام کے ریلیف کے لیے بھی وزیراعظم سے کہا کہ عوام بجلی، گیس، پٹرول کی قیمتوں اور ٹیکسوں کے بوجھ سے نجات اور ریلیف چاہتے ہیں۔ آئی پی پیز کا ملک دشمن دھندا قومی معیشت کے لیے تباہی ہے۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ حکومت جماعتِ اسلامی کے ساتھ معاہدہ اور آئی پی پیز کے مسئلہ پر مسلسل کام اور پیش رفت سے جماعتِ اسلامی کو آگاہ کرتی رہے گی۔