TOPSHOT - Hamas militants escort Israeli-American hotsage Sagui Dekel-Chen on a stage before handing him over to a Red Cross team in Khan Yunis, southern Gaza Strip, on February 15, 2025, as part of the sixth hostage-prisoner exchange. (Photo by Bashar TALEB / AFP) (Photo by BASHAR TALEB/AFP via Getty Images)

 تین اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی
 فلسطینی قیدیوں کی حالت خراب، بھوکا رکھا گیا تشدد کا نشانہ بنایا جا تا رہا
 راملہ  میں رہا ہونے والے5  فلسطینی قیدیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا

 غزہ (ویب  نیوز)

حماس کی طرف سے تین اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل نے بھی جیلوں میں قید فلسطینی قیدی رہا کرنا شروع کردیا۔یہ جنگ بندی کے بعد رہا ہونے والے فسلطینیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے جبکہ دوسری تعداد حماس کی جانب سے جنگ بندی کے بعد سے اب تک رہا کیے جانے والے قیدیوں کی تعداد 25ہوگئی ہے۔الجزیرہ کے مطابق مغربی کنارے میں رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں سے نصف کو ہسپتال لے جایا گیا۔اسرائیل کی قید سے رہا ہونے والے فلسطینیوں کی حالت بہت خراب ہے، وہ غذائی قلت کی بات کرتے ہیں، بھوکے رہنے کی بات کرتے ہیں۔گزشتہ 15 ماہ سے حفظان صحت کی مصنوعات سے بھی محروم ہیں، اسرائیل کے سابق قومی سلامتی کے وزیر عمار بن گویر کے حکم کے مطابق انہیں ہر 10 دن بعد ایک منٹ کے لیے نہانے کی اجازت ہے۔وہ اپنی رہائی کے آخری گھنٹوں میں بھی مار پیٹ، بدسلوکی کے بارے میں بتاتے ہیں، ان سے کہا گیا کہ وہ میڈیا سے بات نہ کریں، کسی بھی طرح سے اپنی رہائی کا جشن نہ منائیں۔اگر وہ کوئی سرگرمی دوبارہ شروع کرتے ہیں تو بھی انہیں قتل کی دھمکی دی جاتی تھی، یہی وجہ ہے کہ آج راملہ میں جن لوگوں کو رہا کیا گیا، ان میں سے بہت سے لوگوں نے میڈیا سے بات نہ کرنے پر معافی مانگی، انہوں نے نگرانی کے بارے میں کھل کر بات کی، بولنے کی اجازت نہ دینے کے بارے میں بات کی۔آج رام اللہ میں دس افراد کو رہا کر دیا گیا ہے۔رہا ہونے والے ایک شخص کو صحافیوں اور عینی شاہدین کے گھیرے میں سٹریچر کے ذریعے لا کر ایمبولینس میں ڈالا گیا۔فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے  مطابق  پانچ افراد کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔محمد فاقح کا کہنا ہے کہ ان سب کو دائمی بیماریاں ہیں اور ایک شخص کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی۔یہاں رہا کیے گئے تمام افراد طویل سزا کاٹ رہے تھے۔  حماس تنظیم تین اسرائیلیوں ئائر ہورن، ساجی ڈیکل اور ساشا الیگزینڈر کو رہا کر دیا ہے حماس کے اعلان کے مطابق مذکورہ تینوں اسرائیلیوں کو 369 فلسطینیوں کے مقابل رہا کیا کیا گیا ہے ۔ العربیہ کے مطابق حماس تنظیم نے گذشتہ ماہ اس بات پر آمادگی ظاہر کی تھی کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلیوں کو حوالے کیا جائے گا جن میں خواتین اور بوڑھے شامل ہیں۔ معاہدے کا پہلامرحلہ چھ ہفتوں پر مشتمل ہو گا۔ اس دوران میں غزہ کی پٹی کے کچھ علاقوں سے اسرائیلی فوج کا انخلا عمل میں آئے گا۔مذکورہ 33 اسرائیلیوں میں سے اب تک 16 کو رہا کیا جا چکا ہے۔ ان کے علاوہ پانچ تھائی باشندوں کو بھی رہائی کے عمل میں واپس کیا گیا جن کا معاہدے میں فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔اسرائیلی رپورٹوں کے مطابق غزہ میں باقی 76 اسرائیلیوں میں سے آدھی تعداد ابھی زندہ ہے۔توقع ہے کہ فائر بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہوں گے۔ اس میں بقیہ اسرائیلی قیدیوں کو سیکڑوں فلسطینیوں کے مقابل رہا کیے جانے کی توقع ہے۔معاہدے کا تیسرا اور آخری مرحلہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے مخصوص ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق تعمیر نو پر 53 ارب ڈالر سے زیادہ لاگت آئے گی۔