وزارت خزانہ کے مطابق پاک امریکا معاہدے کے نتیجے میں باہمی ٹیرف خاص طور پر امریکا میں پاکستانی مصنوعات پر لگنے والے ٹیرف میں کمی آئے گی۔
معاہدہ سے اہم اقتصادی شعبوں خاص طور پر توانائی، معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر میں اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کے آغاز کا باعث بنے گا۔
پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا ہے جس کے تحت دو طرفہ تجارت کو فروغ، منڈی تک رسائی میں اضافہ، سرمایہ کاری کی ترغیب اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔
پاکستان کے وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان طے پانے والا تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ وزیرِ خزانہ کا امریکی سیکرٹری تجارت ہاورڈ لوٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر سے ملاقات کے بعد جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ ٹیرف کے متعلق مذاکرات کا مقصد نان ٹیرف بیریئرز اور تجارت میں عدم توازن جیسے امور کو طے کرنا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کو ساتھ ساتھ چلنا چاہئے، اس معاہدے میں وسیع تر اقتصادی، دوطرفہ اور اسٹریٹجک شراکت داری ابھر کر سامنے آئی ہے۔ سینیٹر اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اس میں معاہدے کے طے پانے میں نجی شعبے کا بھی بہت اہم کردار رہا ہے، جب ہم یہ سوچ رہے تھے کہ تجارتی عدم توازن کو کیسے کم کیا جائے تو نجی شعبے نے آگے بڑھ کر مدد کی پیشکش کی۔ وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ جیسے صدر ٹرمپ نے کہا ہے، یہ معاہدہ آگے چل کر یہ دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ اس سے پہلے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں اس ڈیل کا خیر مقدم کیا تھا، اسحاق ڈار نے کہاتھا کہ امریکا سے تجارتی ڈیل طے پاگئی ہے، الحمد اللہ۔





