خیبر پختونخوا کی بجائے صرف پختونخوا نام کی تجویز مشترکہ آئینی کمیٹی میں پیش کی جائے گی، اعظم نذیر تارڑ

سپریم کورٹ سے سو موٹو کا اختیار ہم نے ختم کردیاہے تاکہ کوئی دوبارہ وزیراعظم کوگھر نہ بھیج سکے

اسلام آباد(ویب  نیوز)

وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ27ترمیم میں ہم نے سپریم کورٹ سے سو موٹو کا اختیار ختم کیا ہے تاکہ کوئی دوبارہ وزیراعظم کوگھر نہ بھیج سکے ،ہائی کورٹ کے جج کو دو سال کے لیے دوسرے صوبے بھیجا جا سکے گاجج کی رضا مندی کے بغیر دو سال سے زائد تبادلہ نہیں ہو سکے گا،وفاقی آئینی عدالت سپریم کورٹ کے آئینی مقدمات سننے کی مجاز ہو گی،چیف آف آرمی اسٹاف کو چیف آف ڈیفنس فورسز کی ذمہ داری سونپی جائے گی،فیلڈ مارشل یا مارشل ٹائٹل حاصل کرنے والے افراد کے اعزاز کو پارلیمان محفوظ کرے گی ۔صوبے کو خیبر پختونخوا کی بجائے صرف پختونخوا نام کی تجویز مشترکہ آئینی کمیٹی میں پیش کی جائے گی ۔ ہفتے کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضاگیلانی کی زصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔27ویں آئینی ترمیم سینیٹ میں پیش کرنے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ 27ویں آئینی ترمیم کا مقصد عدالتی اصلاحات ہے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز پارلیمان میں پیش کی گئی سپریم کورٹ کے بوجھ میں کمی اور مقدمات کے جلد فیصلے کی کوشش ہے سپریم کورٹ میں آئینی مقدمات صرف 6 فیصد لیکن وقت کا 40 فیصد استعمال کرتے ہیںوفاقی آئینی عدالت کے قیام پر طویل مشاورت کے بعد اتفاق ہواآئینی بینچز سے تجربہ کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی ترمیم کے بعد آئین میں وفاقی آئینی عدالت، چیف جسٹس اور ججز کا ذکر شامل ہو گاوفاقی آئینی عدالت سپریم کورٹ کے آئینی مقدمات سننے کی مجاز ہو گی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان ججز کی ٹرانسفر کا اختیار سنبھالے گا،وزیراعظم کا کردار ججز ٹرانسفر کے معاملے میں ختم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ججز کی ٹرانسفر جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی منظوری سے ہو گی ہائی کورٹ کے جج کو دو سال کے لیے دوسرے صوبے بھیجا جا سکے گاجج کی رضا مندی کے بغیر دو سال سے زائد تبادلہ نہیں ہو سکے گا،اٹھارویں ترمیم میں دو سالہ شرط ختم کی گئی تھی، 27ویں میں بحال کی جا رہی ہے ،بلوچستان جیسے چھوٹے ہائی کورٹس کو تجربہ کار ججز کی ضرورت رہتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ریکوڈک سمیت بڑے منصوبوں پر عدالتی مہارت درکار ہے ،کمپنی اور کارپوریٹ قانون میں تجربہ رکھنے والے ججز وہاں بھیجے جا سکتے ہیں،بعض ججز ذاتی وجوہات کی بنا پر خود ٹرانسفر کی خواہش ظاہر کرتے ہیںٹرانسفر کے نئے اصولوں سے شفافیت بڑھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یگزیکٹو کا عمل دخل ختم کر کے عدلیہ کو خودمختار بنایا جا رہا ہے وفاقی آئینی عدالت کے قیام سے عدالتی نظام میں تاریخی اصلاح متوقع ہیں تمام اتحادی سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا،اپوزیشن کو بھی ترمیم پر رائے دینے کی دعوت دی گئی تھی27ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل نظام میں ساختی تبدیلی لائی جا رہی ہے وفاقی آئینی عدالت کے قیام سے وفاقی تنازعات کے فیصلے تیز ہوں گے سپریم کورٹ میں مقدمات کے تصفیے کی رفتار بہتر ہو گی آئینی عدالت کے قیام سے انصاف تک رسائی میں آسانی آئے گی نئی عدالت کے قیام سے مقدمات کے التواء میں واضح کمی ہو گی ۔ انہوں نے کہاکہ ترمیم کے تحت ججز کی سینیارٹی کے اصول بھی واضح کر دیے گئے ہیںاسلام آباد ہائی کورٹ سمیت دیگر صوبائی ہائی کورٹس میں سینیارٹی تنازعات ختم ہوں گے27ویں آئینی ترمیم ملکی عدلیہ کے ڈھانچے میں بنیادی تبدیلی لائے گیاصلاح عدلیہ کی آزادی کے عین مطابق ہے وفاقی آئینی عدالت آئینی مقدمات کا مستقل فورم بنے گی وفاقی حکومت نے آئینی اصلاحات کے نئے باب کا آغاز کر دیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ چیف آف آرمی اسٹاف، چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور دیگر اسٹاف کے تقرر وزیراعظم کی ایڈوائس سے ہوگاسیلریز اور الا ئو نسز کا تعین موجودہ نظام کے مطابق ہوگا،نئی ترامیم کے تحت چیئرمین سٹاف کمیٹی کی مدت ملازمت کے بعد نئی تقرری کی وضاحت کی گئی چیف آف آرمی اسٹاف کو چیف آف ڈیفنس فورسز کی ذمہ داری سونپی جائے گی نئی ترامیم کلاس 6 میں وزیراعظم کی سفارش پر عمل میں آئیں گی چیئرمین سٹاف کمیٹی کے فنکشنز میں ایڈمنسٹریٹو کردار بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ دفاعی اثاثوں اور کیپیبلٹیز کی ذمہ داریوں کے لیے مناسب انتظامات کیے گئے نئی تقرریاں وزیراعظم کی منظوری سے عمل میں آئیں گی، دنیا کے کئی ممالک میں یہی رائج ہے۔فیلڈ مارشل یا مارشل ٹائٹل حاصل کرنے والے افراد کے اعزاز کو پارلیمان محفوظ کرے گی فرد واحد یا وزیراعظم کسی اعزاز کو واپس نہیں لے سکے گا،پارلیمنٹ کی مشترکہ نشست میں بائے ووٹ فیصلہ کر سکتی ہے،کمانڈ چھوڑنے کے بعد وفاقی حکومت انہیں مشاورتی یا اعزازی کردار دے سکتی ہے اعزازات اور ٹائٹل قوم کے سرمایہ کی حیثیت رکھتے ہیں، ابھی زیر بحث موضوعات میں فیلڈ مارشل کا اعزاز اور وفاقی آئینی عدالت شامل ہیںججز کی ٹرانسفر، سینٹ الیکشن کے وقت کی ترتیب اور کابینہ کی تجاویز بھی زیر غور ہیں ،تمام سیاسی جماعتیں ملک کی عزت، وقار اور سالمیت کو مدنظر رکھیں،پریزیڈنشلی سسٹم اور حلیف جماعتوں کی تجاویز بھی زیر غور لائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ اور بلوچستان عوامی پارٹی نے آئینی ترامیم کی تجاویز دی ہیں،عوامی نیشنل پارٹی کی تجویز بھی ٹیبل پر رکھی گئی، صوبہ خیبر پختونخواہ کی اسٹینڈنگ کمیٹیز بلز اور تجاویز کا جائزہ لیں گی پاکستان پیپلز پارٹی نے بل کی مرکزی اپروول سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے لی ہے مقامی حکومتوں کے مالی و انتظامی اختیارات پر تجاویز زیر غور ہیں، بلوچستان اور دیگر صوبوں میں حلقہ بندی اور نمائندگی کے مسائل پر غور کیا جائے گاوزیراعظم کی ہدایت کے مطابق رولز اور پروسیجر کے تحت اتفاق رائے کی کوشش کی جائے گی صوبائی سیٹوں میں اضافہ اور نمائندگی کے مسائل بھی زیر غور آئیں گے، قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے ترامیم ملک کی سالمیت اور عوامی مفاد کو یقینی بنائیں گے۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ خیبرپختونخوا سے دوستوں کا مطالبہ تھا کہ ان کے صوبے کو خیبر پختونخوا کی بجائے صرف پختونخوا کا نام دیا جائے یہ تجویز ایمل ولی خان نے دی ہے یہ تجویز مشترکہ آئینی کمیٹی میں پیش کی جائے گی اور وہیں اس پر فیصلہ ہو گا۔پیپلزپارٹی نے اپنی سنٹرل ورکنگ پارٹی اجلاس میں ان آئینی تجاویز کی منظوری دی ہے سپریم کورٹ سے سو موٹو کا اختیار ہم نے ختم کیا ہے یہ اس لئے کیا ہے کہ پھر کسی وزیراعظم کو گھر نہ بھیجا جائے یہ اس لئے کیا ہے کہ پھر کوئی چیف جسٹس ہسپتالوں پر چھاپے نہ مارے۔