اسلام آباد(ویب نیوز)
سال 2019 میں پی ٹی اے کے ڈیوائس آئی ڈینٹٹی فیکیشن، رجسٹریشن اور بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے نفاذ کے بعد موبائل ڈیوائسز کی قانونی طور پر درآمد میں نمایاں اضافہ کے ساتھ ساتھ پاکستان میں موبائل ڈیوائسز کی مقامی سطح پر تیاری کے 33 سے زائد پلانٹس قائم ہوئے ہیں۔اس نظام کے نفاذ کے بعد ان پلانٹس کے ذریعے 2 کروڑ 50لاکھ سے زیادہ موبائل ڈیوائسز تیار کیں گئیں جن میں فور جی سمارٹ فون بھی شامل ہیں۔
ڈی آئی آر بی ایس کے کامیابی سے نفاذکے بعدمقامی سطح پر موبائل فون کی تیاری کے شعبے بالخصوص سمارٹ فون کی تیاری میں خاطر خواہ ترقی دیکھنے میں آئی۔سال 2019 میں، صرف ایک لاکھ 19 ہزار 639 اسمارٹ فونز مقامی سطح پر تیار کئے گئے جبکہ سال 2020 میں سمارٹ فونز کی تعداد بڑھ کر 21 لاکھ ہوگئی۔ واضح رہے کہ سال 2021 کے دوسرے ماہ کے اختتام تک12 لاکھ 10 ہزار اسمارٹ فونز پاکستان میں تیار ہوچکے ہیں۔
ڈی آئی آر بی ایس کے ان مثبت اثرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان نے پاکستان میں مینوفیکچروں کی حوصلہ افزائی اور ان کی جانب سے پلانٹس کے قیام کے لئے ایک جامع موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی متعارف کرائی ہے۔ پی ٹی اے نے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ (ایم ڈی ایم) ریگولیشن کا اجراء کیا اور موبائل ڈیوائس کی تیاری کے لئے درخواستوں کی وصولی کا بھی آغاز کر دیا۔ اس اقدام سے اس تکنیکی شعبے میں مزید ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے اور ساتھ ہی صارفین کو مقامی سطح پر تیار کردہ موبائل ڈیوائسز میسر ہوں گے۔
پاکستان کو دنیا کے پہلے اوپن سورس اورہر لحاظ سے مکمل ڈی آئی آر بی ایس کے نفاذ کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ نظام پاکستان کے موبائل نیٹ ورکس سے منسلک تمام آئی ایم ای آئی کی شناخت کرنے اور کمپلائنٹ سٹیٹس کی بنیاد پر درجہ بندی کی صلاحیت رکھتا ہے۔