سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر  کی نامزدگی کا فیصلہ27مارچ تک  ضروری
ضابطہ کار کے تحت دو ماہ میں مجالس قائمہ اور سربراہوں کی تقرری ہونا ہے
دونوں بڑی جماعتوں میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کرگئے

اسلام آباد(ویب  نیوز) چیئرمین سینیٹ نے 27مارچ تک ایوان بالا کے اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے بارے میں فیصلہ کرنا ہے  جبکہ دو ماہ میں  مجالس قائمہ کی تشکیل سربراہوں کی تقرری ضروری ہے۔ تین ارکان سینیٹ پر ایک مجلس قائمہ کی سربراہی ملے گی، جبکہ سینیٹ کے آزاد ارکان نے بھی اپنی وابستگیوں سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو آگاہ کردیا ہے ،  ضابطہ کار کی کارروائی مکمل کرنے کیلئے اپوزیشن  کی  جماعت کے 12ارکان نے  بھی ایک بار پھر مسلم لیگ ن سے وابستگی کی آگاہی دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے حلف اٹھانے  کے 15روز میں اپوزیشن لیڈر کی تقرری ضروری ہے 12مارچ کو چیئرمین سینیٹ نے حلف اٹھایا تھا 27 مارچ تک اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ضروری ہے۔ رپورٹس کے مطابق اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے سلسلے میں دونوں بڑی  اپوزیشن جماعتوں میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔ پیپلزپارٹی کو تنہا21ارکان کی حمایت حاصل ہے، مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 18 ہے اور سینیٹر اسحاق ڈار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل ہوچکا ہے اس طرح لیگی ارکان کی تعداد 17 ہے۔ سینیٹ کے ضابطہ  کار کے مطابق  اپوزیشن  ارکان میں اکثریت کی حمایت حاصل کرنے والا سینیٹر ہی اپوزیشن لیڈر تعینات ہوسکے گا۔ دونوں جماعتوں میں ریس لگی ہوئی ہے اورتاحال پی ڈی ایم اس مسئلے کو حل نہیں کرسکی ہے۔ ضابطہ کار کے مطابق دو ماہ میں مجالس قائمہ کی تشکیل بھی ضروری ہے۔ یعنی12مئی تک مجالس قائمہ کی تشکیل، ان کے سربراہوں کی تقرری کا کام مکمل کیا جانا ضروری ہے۔ ہر تین  رکن سینیٹ پر ایک مجلس قائمہ کی سربراہی ملے گی۔  سینیٹ سیکرٹریٹ نے اس حوالے سے کام شروع کردیا ہے۔ آئندہ ہفتے  اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی  کے اعلان کے بعد مجالس قائمہ کی تشکیل کیلئے مشاورت کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔
am-aa-ah