مقامی صنعتوں کو مراعات اور ٹیکسوں میں چھوٹ دی جائے تاکہ لوکل انڈسٹری پروموٹ ہو اور درآمدات پر انحصار کم ہو سکے: میاں نعمان کبیر چیئرمین پیاف
پچھلے دو ماہ سے ملکی برآمدات میں کمی جبکہ درآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے: ناصر حمید خان، جاوید اقبال صدیقی
مقامی صنعتوں کو کرونا وبا کے تناظر میں پہلے ہی مسائل کا سامنا ہے لہذا آئندہ بجٹ میں ٹیکسوں میں چھوٹ دی جائے : پیاف عہدیداران
لاہور (ویب نیوز)چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین پیاف و سیئنر نائب صدر لاہور چیمبر ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین پیاف جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ صنعتکاروں کے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اشیاء جو پاکستان میں نہیں بنتیں لیکن وہ برآمدات بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں اور درآمدات کی حوصلہ شکنی کیلئے انکو مقامی طور پر تیار کرنا پڑتا ہے برآمدات بڑھانے کے لئے ان مقامی صنعتوں کو مراعات اور ٹیکسوں میں چھوٹ دی جائے تاکہ مذکورہ اشیاء پاکستان میں تیار ہو سکیں اور ہمارے امپورٹ بل میں کمی آ سکے، صنعت وتجارت کا شعبہ کرونا وائرس کے پہلے لاک ڈائون سے پوری طرح نکل نہیں پایا کہ اب دوبارہ کاروباری اوقات کی بندش سے مقامی صنعتی شعبہ متاثر ہو رہا ہے۔چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے کہا پنجاب کی لاکھوں ایکڑ سرکاری زمین پر ایسی صنعتیں لگائی جائیں کہ جو اشیاء پاکستان میں نہیں بنتیں مگر وہ برآمدی شعبہ کیلئے کلیدی حیثیت رکھتی ہیں انکو سبسڈی اور دس سال کے بجلی گیس کے بلز پر ٹیکس چھوٹ دی جائے۔اس سے مقامی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی او ر مقامی سرمایہ کار بھی سرمایہ کاری کرتے ہوئے نئی صنعتیں لگائیں گے جس سے انڈسٹری ترقی کرے گی ۔پچھلے دو ماہ سے ملکی برآمدات میں کمی اور درآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے۔برآمدات بڑھانے کے لئے ضروری ہے کہ آسان ٹیکس نظام، کاروباری لاگت میں کمی ، اور سب سے بڑھ کرساز گار ماحول کا ہونا لازمی امر ہے ۔اس کے لیے صنعتی مقاصد کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوںمیں کمی کی جائے تاکہ صنعتی پیداواری لاگت میں کمی اور برآمدات میں اضافہ سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوسکے اور ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہو۔ لوکل انڈسری پروموٹ ہونے سے پاکستان کی معاشی ترقی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ نئی منڈیاں ملنے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا اور ہماری گرتی ہوئی برآمدات کو سہارا ملے گا۔