عدالتی فیصلوں نے مہر لگادی کہ یہ بدترین سیاسی انتقام ہے اورعمران نیازی کے دماغ کی اختراع ہے
بشیر میمن کے بیان نے تین سال بعد نیب نیازی گٹھ جوڑ کی حقیقت پر مہر لگائی ہے۔ میڈیا سے گفتگو
لاہور (ویب ڈیسک)
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس طرح کی چیرہ دستی اور فسطائی حکومت زندگی میں نہیں دیکھی،اِس حکومت کوئی غرض نہیں کہ عوام کو آٹا، چینی، دوائی کتنی مہنگی مل رہی ہے ،انہیں یہ بھی غرض نہیں کہ عوام بھوک سے مررہی ہے، غربت اور بے روزگاری کس سطح پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل پرحکومت کی کوئی توجہ نہیں، نہ ہی اسے اس سے کوئی سروکار ہے ،یہ غربت یا بے روزگاری نہیں بلکہ صرف اپوزیشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیٹ رپورٹرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔میاں شہباز شریف نے کہا کہ بشیر میمن کے بیان نے تین سال بعد نیب نیازی گٹھ جوڑ کی حقیقت پر مہر لگائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب ڈینگی کی وباآئی تھی تو بڑے پیمانے پر عوام کی جانیں جانے کا خطرہ تھا ،ہم نے اللہ کا نام لے کر کام شروع کیا، سری لنکا سے ڈاکٹر آئے،ہم نے دن رات ان ڈاکٹرز کے ساتھ مل کر کام کیا اور اللہ تعالی نے نقصان سے بچالیا۔میاں شہباز شریف نے کہا کہ ڈینگی وبا کے وقت ہم نے بیرون ملک سے جدید ترین خون اور پلیٹ لیٹس جانچنے والی مشینیں منگوائیں ،ایسی لیبارٹریاں بنائیں جو سڑکوں پر جاکر شہریوں کے ٹیسٹ لیتیں تاکہ تیزی سے ڈینگی کو روک سکیں ۔ہم نے پچاس روپے اس وقت ٹیسٹ کی قیمت رکھی تھی، عمران نیازی اس کے خلاف عدالت چلے گئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ آج کورونا سے عوام مررہے ہیں، ویکسین کب آنی ہے؟ آکسیجن کب مہیا ہونی ہے؟ انہیں اس سے کوئی سروکار نہیں ،آٹا اور چینی پہلے ایکسپورٹ ہو، پھر امپورٹ ہو،تاریخ میں ایسا پہلے کبھی نہ دیکھا نہ ہی سنا ۔معیشت کا حال دیکھ کر آج خوف آتا ہے، عوام گھر کا کرایہ دینے کے قابل نہیں ،طالب علم کتابیں خریدسکتے ہیں نہ اپنی پڑھائی کی فیس ادا کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ عوامی مسائل پر توجہ دیتی، عوام کو ریلیف دینے کے لئے دن رات کام کرتی ،عمران نیازی حکومت کی ترجیح صرف سیاسی انتقام ہے۔وہ ہر وقت یہ سوچتے رہتے ہیں کہ اپوزیشن کو کس طرح سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں نے مہر لگادی کہ یہ بدترین سیاسی انتقام ہے اورعمران نیازی کے دماغ کی اختراع ہے ۔عمران نیازی آٹا،چینی،دوائی،بی آرٹی، مالم جبہ، اربوں کھربوں کے غیرقانونی کھاتوں اور 23 خفیہ فارن اکاونٹس کے میگاکرپشن سکینڈلز پر خاموش ہیں ،ان میگاکرپشن سکینڈلز پر آنکھیں اور زبانیں بند ہیں، کوئی کارروائی نہیں؟میاں شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی پھر ڈبل ڈجٹ میں آگئی ہے جو انتہائی افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز چینی سفیر نے ملاقات میں مجھ سے پنجاب سپیڈ کی بات کی۔میں نے چینی سفیر سے کہا کہ پنجاب سپیڈ کی بات نہ کریں، اس کی وجہ سے میں دو دفعہ جیل سے ہو آیا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی قیادت میں سی پیک آیا، ملک میں اتنے بڑے پیمانے پر چین نے سرمایہ کاری کی۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اور پی ٹی آئی نے سی پیک کے خلاف بیان دئیے اور جھوٹ بولا کہ یہ 8 فیصد کی بھاری شرح پر قرض ہے حالانکہ سچ یہ تھا کہ صرف 2 فیصد پر کچھ قرض تھا اور باقی سب سرمایہ کاری تھی ۔جس بات پر چین کا شکریہ ادا کرنا چاہئے تھا پی ٹی آئی نے ان کے خلاف بیانات دئیے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں توانائی کا بحران اور 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ نے ملک کی زراعت، صنعت اور تجارت تباہ کردی تھی ۔اس وقت چین نے پاکستان کا ساتھ دیا تھا، توانائی کے بڑے منصوبہ جات کے ساتھ سی پیک کے تحت کوئلے، شمسی اور پون بجلی کے منصوبے لگائے گئے ۔ان منصوبہ جات کی وجہ سے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا اور ہماری معیشت اور زراعت پھر سے چلے ۔میاں شہباز شریف نے کہا کہقومی یک جہتی ہی درپیش سنگین ملکی حالات کو حل کرسکتی ہے ،مہنگائی اور غربت میں ڈوبتے ملک کو اجتماعی کاوشوں سے بچاسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے دو بار چارٹر آف اکنامی کی بات کی تو این آر او کا الزام لگادیاگیا ۔کھوکھلے اور جھوٹے نعروں سے آج ملک کو تباہی کی اس نہج تک پہنچادیاگیاہے.