اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی زیر صدارت احساس کفالت مستحقین پر کوالیٹیٹوسڈی کے کلیدی نتاج کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔ یہ سٹڈی ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک کے اشتراک سے کی گئی تھی ۔ سٹڈی کا بنیادی مقصد مستحقین میں بچت کے حوالے سے ان کے رویے پر بصیرت حاصل کرنا تھا ۔ سٹڈی کے نتائج ،حال ہی میں شروع کئے گئے احساس سیونگ والیٹس اقدام کے تحت مالی اور ڈیجیٹل خواندگی کے تربیتی پروگرام سے متعلق آگاہی فراہم کریں گے ۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باضابطہ مالیاتی نظام سے اخراج انسانی اور معاشی ترقی کی نچلی سطح سے منسلک ہے ۔ لہذا، مالی نظام میں شمولیت احساس کے سات مقاصد میں سے ایک ہے ۔ حال ہی میں شروع کئے جانے والے احساس سیونگ والیٹس اقدام سے خواتین بچت، چھوٹے کاروبار میں سرمایہ کاری، قرضوں تک رسائی کے قابل ہوں گی تاکہ وہ آمدنی کماسکیں ، ملازمت حاصل کرسکیں اور ہنگامی اخراجات کو برداشت کرسکیں ۔ یہ اقدام کفالت مستحقین کی مالی خواندگی پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے ۔اجلاس میں پاکستان کے پانچ اضلاع میں فوکس گروپ مباحثے سے متعلق تحقیقی نتائج پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس سٹڈی میں احساس کفالت مستحقین کی احساس بچت کے موجودہ رویئے، مالی خواندگی، تعلیم اور ڈیجیٹل خواندگی پر روشنی ڈالی گئی ۔کفالت مستحقین کے بچت کے رویئے سے متعلق ، سٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں مجموعی بچت کے اعدادوشمار کی اوسط500روپے سے 1000روپے کے درمیان ہے ۔ نیز، خواتین گھریلو بچت کے حوالے سے فیصلہ سازی کی مکمل خودمختاری سے خوش ہیں ۔ مالی خواندگی کے حوالے سے خواتین نے بچوں کو کمپیوٹیشنل ضروریات کیلئے مددگار قرار دیا ہے ۔ انہوں نے احساس کو سب سے زیادہ قابل اعتماد وسیلہ قرار دیا ۔نتاج میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ تمام خواتین کو فون استعمال کرنے، ایس ایم ایس پڑھنے، کال کرنے، کال وصول کرنے اور کنٹیکٹ محفوظ کرنے میں ان کے بچوں نے انکی مدد کی ۔ مزید برآں ، خواتین شرکا کی اکثریت بینکوں اور مالیاتی ادراروں سے واقف تھیں ۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اپنے اختتامی کلمات میں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ احساس مستحقین کے بچوں کو مالی اور ڈیجیٹل خواندگی کی تربیت فراہم کی جائیگی ۔مطالعے کی بنیاد پر یہ تجویز پیش کی گئی کہ تربیت مقامی زبانوں میں کی جائے گی تاکہ احساس کی مستحق خواتین میں زیادہ سے زیادہ اعتماد اور خود افادیت کو فروغ دیا جاسکے اور وہ احساس سیونگ والیٹس کے فوائد سے پوری طرح مستفید ہوسکیں ۔