معاہدے پر عمل درآمد میں تاخیر سے حکومت کو 90 ارب روپے کا نقصان ہوا
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وفاقی حکومت اور نجی بجلی گھروں کے درمیان ٹیک اینڈ پے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہو گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق معاہدے پر عمل درآمد میں تاخیر سے حکومت کو 90 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔نجی بجلی گھروں اور حکومت کے درمیان معاہدہ گزشتہ سال اگست میں ہوا تھا۔معاہدے پرعمل درآمد میں 9 ماہ کی تاخیر ہوئی جس کے باعث 90 ارب روپے کا نقصان ہوا، یہ 90 ارب روپے بجلی کے صارفین نے ادا کئے ۔معاہدے کے مطابق حکومت نجی بجلی گھروں کو کیپیسٹی چارجز کی ادائیگی نہیں کرے گی۔بجلی گھروں کو منافع ڈالرز کی بجائے روپوں میں ادا کیا جائے گا۔نجی بجلی گھر پیداواری ٹیسٹ جون میں کرانے کے پابند ہوں گے۔معاہدے پر عمل درآمد سے حکومت کو ماہانہ 10 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ بجلی گھروں سے مجموعی طور 40 سال میں 7000 ارب روپے کی بچت ہو گی۔نجی بجلی گھر عدالتوں میں زیرِ التوا مقدمات واپس لینے کے پابند ہوں گے۔حکومت نے معاہدے کے ضمن میں 20 نجی بجلی گھروں کو 89 ارب 95 کروڑ روپے کی ادائیگی کر دی۔12 نجی بجلی گھروں کے مقدمات نیب میں ہیں، جبکہ 15 نجی بجلی گھر آئندہ چند ہفتوں میں حکومت کے ساتھ معاہدہ کریں گے۔