فلوملوں پر ٹیکس میں 4سو گنا اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر آئے گی فیصلہ واپس لیا جائے۔ سردار یاسر الیاس
آٹا عوام کی بنیادی ضرورت ہے اس پر ٹیکس لگانے سے گریز کیا جائے۔ فاطمہ عظیم، عبدالرحمٰن خان
اسلام آباد ( ویب نیوز )
تاجر برادری نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) میں منعقدہ ایک اجلاس میں فلور ملوں کے کاروبار پر انکم ٹیکس کی شرح میں 4سوفیصد اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے کیونکہ نئے بجٹ میں اس کو 0.25فیصد سے بڑھا کر 1.25فیصد کر دیا گیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عام آدمی کو مہنگائی کے نئے طوفان سے بچانے کے لئے ٹیکس میں بے جا اضافے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ آٹا عوام کی بنیادی خوراک ہے اور ان کی روز مرہ زندگی کا لازمی حصہ ہے لیکن نئے بجٹ میں فلور ملوں کے کاروبار پر انکم ٹیکس کی شرح میں یکمشت چار سو گنا اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے آٹا بہت زیادہ مہنگا ہو جائے گااور عام آدمی روٹی سے بھی محروم ہو جائے گا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ فلور ملوں پر ٹیکس میں غیر معمولی اضافے سے غریب عوام کو اپنی آمدنی کا ایک بڑا حصہ آٹے کی خریداری پر خرچ کرنا پڑے گا جس کی وجہ سے زندگی کی دیگر بنیادی ضروریات پورا کرنا ان کیلئے مزید مشکل ہو جائے گا۔
سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ کرونا وائرس کی بندشوں کی وجہ سے کئی کاروباری ادارے بند ہوئے چکے ہیں جس سے بہت سارے ورکرز بے روزگار ہوئے ہیں۔ ان حالات میں آٹے کی ملوں پر ٹیکس کی شرح میں بے اجا اضافے سے خاص طور پر کم آمدنی والے افراد کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فلور ملوں کے کاروبار پر ٹیکس میں موجودہ اضافے کو فوری طور پر واپس لے ورنہ عوام کی بڑی تعداد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ میں چوکر پر بھی 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے حالانکہ چار سال پہلے اس کو ختم کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس کی وجہ سے افراط زر میں مزید اضافہ ہو گا لہذا حکومت چوکر پر 17فیصد سیلز ٹیکس کو بھی واپس لے۔
آئی سی سی آئی کی سینئر نائب صدرفاطمہ عظم اور نائب صدر عبد الرحمن خان نے کہا کہ آٹا پاکستان میں اکثریتی عوام کی بنیادی ضرورت ہے اور آٹے کی ملوں پر ٹیکس میں اضافے سے قدرتی طور پر آٹا مزید مہنگا ہو گا جس سے غریب آدمی کیلئے دو وقت کی روٹی کھانا مشکل ہو جائے گا۔ لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس غیر دانشمندانہ فیصلے پر نظر ثانی کرے تاکہ لوگوں کو اس کے نقصان دہ نتائج سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلور مل مالکان نے اپنے کاروبار پر انکم ٹیکس کی شرح میں چار سو فیصد اضافے اور چوکر پر 17 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے خلاف ہڑتال کی دھمکی دے دی ہے جس سے ملک میں آٹے کا نیا بحران پیدا ہو سکتا ہے لہذا انہوں نے حکومت سے انکم ٹیکس کی شرح میں اضافے اور جی ایس ٹی کوفوری واپس لینے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر معاشرے میں بدامنی پیدا ہو سکتی ہے۔