قربان علی سے سیچوان جیولاجیکل انجینئرنگ کمپلیکس کے چیئرمین کی ملاقات
چینی سرمایہ کار کامائننگ و ہائیڈرومنصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے خصوصی دلچسپی کا اظہار
چینی سرمایہ کار کامائننگ و ہائیڈرومنصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے خصوصی دلچسپی کا اظہار
اسلام آباد( ویب نیوز ) قربان علی چیئرمین ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس سے چین کی معروف کمپنی سیچوان جیولاجیکل انجینئرنگ کمپلیکس کے چیئرمین ژاونے گزشتہ روز کیپٹل آفس اسلام آباد میں ملاقات کی ۔ لی نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں مائننگ و ہائیڈرومنصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا۔ قربان علی نے سیچوان جیولاجیکل انجینئرنگ کمپلیکس کے چیئرمین مسٹر ژائو کو ایف پی سی سی آئی اور حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے ۔ بہت سی غیر ملکی کمپنیاں مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چینیوں کا دوسرا گھر ہے یہی وجہ ہے کہ چینی سرمایہ کار پاکستان سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں ۔ گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا، بلوچستان، آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں مائننگ ، تعمیرات، ٹرانسپورٹ، توانائی و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرکے بھرپور منافع کمایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ، ایف پی سی سی آئی اور ادارے پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے بھرپور اقدامات اٹھار ہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ایف پی سی سی آئی سیچوان جیولاجیکل کمپلیکس کو ملک بھر میں مکمل تعاون فراہم کرے گا۔ اس موقع پر گلگت چیمبر کے مشتاق خان اور چینی سرمایہ کار مسٹر لی بھی موجود تھے ۔ سیچوان جیولاجیکل کمپلیکس کے چیئرمین مسٹر ژائو نے ایف پی سی سی آئی بالخصوص قربان علی چیئرمین کیپٹل آفس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ادارہ پورے چائنہ میں سب سے بڑا ادا رہ ہے ۔ خیبرپختونخوا میں ہائیڈرو پاور کے 2سمیت کئی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں ۔ ہمارے پاس ماہرین کی مکمل ٹیم موجود ہے اور ہماری خواہش ہے کہ پہلے مرحلے میں ہم مائننگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کمپنی کی تمام تر توجہ پاکستان پر ہے فی الحال 30فیصد علاقے دیکھیں ہیں بعد میں باقی بھی دیکھ لیں گے اور جلد ٹیم آجائے گی تاکہ مائننگ پر کام شروع ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہنزہ میں ایک منصوبے کیلئے معاہدہ ہو چکا ہے ۔ ایک سال کے اندر تین شعبوں میں کام شروع کردیا جائیگا۔
—