سیالکوٹ میں فیکٹری ملازمین کے تشدد سے سری لنکن مینیجر ہلاک،نعش نذر آتش، 50 گرفتار
مقتول نے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کیے تھے، مشتعل افراد کا دعوی ،فیکٹری میں توڑ پھوڑ بھی کی
وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دے دیا
سری لنکن شہری کا حادثہ بہت افسوسناک ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج سے لوگوں کی شناخت کی جا رہی ہے، حسان خاور
پاکستان علما کونسل سری لنکن منیجرکے قتل کی بھرپورمذمت کرتی ہے،مجرمان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا،علامہ طاہر اشرفی
سیالکوٹ/لاہور( ویب نیوز)
تھانہ اگوکی کے علاقہ وزیر آباد روڈ پر واقع نجی فیکٹری کے غیر ملکی مینیجر کو ملازمین نے توہین رسالت کے الزام میں تشدد کرکے قتل کرنے کے بعد نعش نذر آتش کردی ۔ پولیس نے واقعے میں ملوث 50 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دے دیا۔وزیراعلی عثمان بزدار نے آئی جی پنجاب رپورٹ طلب کرلی۔مشتعل افراد کا دعوی ہے کہ مقتول نے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کیے تھے،
مشتعل افراد نے فیکٹری میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ملازمین نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مینیجر کو تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ فیکٹری کے ملازمین نے وزیر آباد روڈ کو بلاک کرکے مینیجر کی نعش کو سڑک پر گھسیٹا اور آگ لگا دی۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں پیش آنے والے واقعے میں ملوث 50 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی اور آئی جی پنجاب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سری لنکن شہری کا حادثہ بہت افسوسناک ہے، 50 افراد کو حراست میں لے لیاگیاہے، سی سی ٹی وی فوٹیج سے لوگوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، واقعہ میں ملوث افرادکیخلاف کارروائی ہو گی۔علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ سیالکوٹ میں پیش آنے والے واقعے میں سری لنکن منیجر کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان علما کونسل سری لنکن منیجرکے قتل کی بھرپورمذمت کرتی ہے۔ مجرمان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ سری لنکن منیجرپر حملہ کرنے والوں نے اس قانون کی بھی توہین کی ہے۔ سیالکوٹ میں سری لنکن منیجرکو قتل کرنے والوں کا عمل غیراسلامی اور غیرانسانی ہے۔وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔دوسری جانب انسپکٹر جنرل پنجاب را ئوسردار علی خان نے بھی واقعے کا نوٹس لے کر ریجنل پولیس افسر(آر پی او)گوجرانوالہ کو موقع پر پہنچنے کی ہدایت کی۔ صوبائی وزیر لیبر عنصر مجید خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی لیبر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ محکمہ کی جانب سے ابتدائی رپورٹ صوبائی وزیر کوپیش کر دی گئی جس کے مطابق راجکو انڈسٹریز سیالکوٹ میں یہ واقعہ پیش آیا، غیر ملکی مینیجر ملازمین کے تشدد سے ہلاک ہوا۔عنصر مجید نے کہا کہ کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ڈی جی لیبر واقعہ کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریں۔
سیالکوٹ واقعہ میں مطلوب ملزم گرفتار کرنے کا دعویٰ
سیالکوٹ(ویب نیوز)پولیس نے سیالکوٹ واقعہ میں مطلوب ملزم کو گرفتار کر نے کا دعوی کیا ہے۔ معاون خصوصی شہباز گل نے ٹویٹ کے ذریعے سیالکوٹ واقعہ میں مطلوب ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کردی۔سیالکوٹ فیکٹری ملازمین کے تشدد سے سری لنکن شہری کی ہلاکت کے واقعہ میں پنجاب پولیس کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے،ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پولیس نے تشدد کرنے اور اشتعال انگیزی میں ملوث ملزمان میں سے مرکزی ملزم فرحان ادریس کو گرفتار کر لیا ہے۔مرکزی ملزم فرحان ادریس کو ویڈیو میں تشدد کرتے اور اشتعال دلاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس کی مدعیت میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔پولیس نے واقعہ میں ملوث 100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے، جن کے کردار کا تعین سی سی ٹی وی فوٹیج سے کیا جا رہا ہے۔آئی جی پنجاب سارے معاملہ کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ آر پی او گوجرانولہ، ڈی پی او سیالکوٹ سمیت سینئر پولیس افسران فیلڈ میں موجود ہیں۔ باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔جمعے کو سیالکوٹ میں ایک مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں ایک غیر ملکی شہری کو تشدد کر کے ہلاک کرنے کے بعد اس کی لاش کو آگ لگا دی تھی۔
سیالکوٹ واقعہ میں سری لنکن شہری کاقتل قابل مذمت اورشرمناک ہے: آرمی چیف
راولپنڈی(صباح نیوز)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سیالکوٹ واقعہ میں سری لنکن شہری کاقتل قابل مذمت اورشرمناک ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کا سری لنکن پرانتھا کمارا کا بہیمانہ قتل انتہائی قابل مذمت اور شرمناک ہے، ایسے ماورائے عدالت اقدام قطعا ناقابل قبول ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ اس گھناونے جرم کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے سول ایڈمنسٹریشن کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔