منصوبہ کیلئے جو زمین حاصل کی گئی وہ غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی
حکومت نے ریور راوی پراجیکٹ کے لئے قوا عد وضوابط پورے نہیں کئے،عدالتی فیصلہ
لاہور (ویب ڈیسک)
لاہور ہائی کورٹ نے راوی اربن پراجیکٹ کو غیر قانو نی اور غیرآئینی قراردیتے ہوئے کالعدم قراردے دیاجبکہ عدالت نے فوری طورپر کام روکنے کا بھی حکم دیا ہے۔عدالت نے روڈا ایکٹ کے ترمیمی آرڈیننس کو بھی غیر قانونی اور غیر آئینی قراردیتے ہوئے کالعدم قراردے دیا ہے۔عدالت نے قراردیا ہے کہ منصوبہ کا ماسٹر پلان مقامی حکومت کے ساتھ مل کر نہیںبنایا گیا جو کہ غیر قانونی ہے۔عدالت نے قراردیا ہے کہ زرعی اراضی کو قانو نی طور پر حاصل کیا جاسکتا ہے اور اس منصوبہ کیلئے جوایک لاکھ سات ہزار ایکڑزرعی زمین حاصل کی گئی وہ غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قراردیا ہے کہ حکومت نے ریور راوی پراجیکٹ کے لئے قوا عد وضوابط پورے نہیں کئے۔عدالت نے 21دسمبر کو درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے وقار اے شیخ ، شیرازذکاء اوردیگر کی جانب سے دائر کی جانب سے دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ کھلی عدالت میں سنایا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قراردیا ہے کہ لاہور اور شیخوپورہ کے لینڈ ایکوزیشن کلیکٹر قانون پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہے ہیں۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ 1894کے قانون کی خلاف ورزی کرکے اس منصوبہ کے لئے زمین حاصل کی گئی تھی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ روڈا تھارٹی ، پنجاب حکومت سے لیا گیا5ارب روپے کا قرض فوری طور پر پنجاب حکومت کو واپس کرے۔ جہاں منصوبہ بن رہا تھا وہاںکے اراضی مالکان کی جانب سے بھی درخواست دائر کی گئی تھی اور مئوقف اختیار کیا تھا کہ کوڑیوںکے بھائوان کی زمین منصوبے کے لئے خریدی گئی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے یہ بھی مئوقف اختیار کیا گیا تھا کہ ماحولیاتی ایجنسی سے منصوبہ کی اجازت نہیںلی گئی۔درخواست گزاروںکی جانب سے مئوقف اختیارکیا تھا کہ راوی اربن اتھارٹی نے مقامی نمائندوں کو ممبر نہیں بنایااور نہ ہی اس میںکسی عوامی نمائندے کو ممبر بنایا گیا ہے بلکہ پرائیویٹ افراد کواس کا ٹھیکہ دیا گیا اور بالکل غیر قانونی طور پراربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا۔ درخواستوںمیںمئوقف اختیار کیا گیا تھا کہ نجی لینڈڈویلپرز کو فائدہ دینے کے لئے یہ منصوبہ شروع کیا گیاجو کہ غیر قانونی ہے۔ عدالت نے تمام دائر درخواستوں کو منظور کر لیا اور ریورراوی اربن منصوبہ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ اگر پنجاب حکومت دوبارہ یہ منصوبہ کرنا چاہتے تواس سے قبل اسے قانون سازی کرنا ہو گی۔عدالت نے کیس کا مختصر فیصلہ سنایا ہے جبکہ تحریری فیصلہ بعد میں سنایا جائے گاجبکہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ پنجاب حکومت عدالتی فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائرکرے گی ۔