وزیراعلیٰ کا28 نرسنگ کالجوں کو اڑھائی ارب روپے کے ترقیاتی فنڈزدینے کا اعلان
48ہزار ڈاکٹرز،نرسز اوردیگر سٹاف بھرتی کرچکے ہیں،1لاکھ30ہزار آسامیوں پر بھرتی کا عمل جاری ہے
پنجاب کو صحت کے حوالے سے مثالی صوبہ بنائیںگے:وزیراعلیٰ کاپنجاب کے پہلے نرسنگ کنونشن2022ء سے خطاب
لاہور (ویب ڈیسک)
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے کہا ہے کہ نرسنگ کنونشن کے موقع پر تمام نرسوں کوان کی خدمات پر سلام پیش کرتا ہوں ۔نرسنگ ایسا شعبہ ہے جسے جتنا بھی سراہا جائے کم ہے ـ کسی بیمار کی مدد ، دلجوئی اور علاج عبادت کے مترادف ہےـدکھی انسانیت کی خدمت میں نرسوں کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔نرسوں کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پہلی مرتبہ پنجاب میںنرسنگ کنونشن کا انعقاد کر کے نرسوں کی خدمات کااعتراف کیا گیا ہےـپنجاب بھر میں نرسنگ سے وابستہ افراد کے لیے خصوصی اقدامات کی جا رہے ہیں ـوزیراعلیٰ عثمان بزدارنے 28 نرسنگ کالجوں کو اڑھائی ارب روپے کے ترقیاتی فنڈزدینے اورپسماندہ علاقوں کے امیدواروں کو نرسنگ کے شعبہ میں داخلے کے لئے خصوصی کوٹہ دینے کا اعلان کیا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ پنجاب میں ہر سال سرکاری طورپر 2مارچ کو نرسنگ ڈے منایا جائے گا۔وہ 90شاہراہ قائداعظم پرپنجاب کے پہلے نرسنگ کنونشن 2022 سے خطاب کررہے تھے۔انہوںنے کہاکہ 44 سکولوںکو نرسنگ کالج کے طور پر اپ گریڈکر کے بی ایس نرسنگ ڈگری پروگرام کا آغازکیا گیا ہے۔نرسنگ طلبہ کے لیے ماہانہ وظیفہ 20,171 روپے سے بڑھاکر 31,470 روپے کیا ہے ـ نرسنگ انسٹرکٹرز، ڈپٹی نرسنگ سپرنٹنڈ نٹ اور کلینیکل انسٹرکٹرز کو گریڈ 17 سے ترقی دیکر گریڈ 18 دیا ہے ـ لاہور اور چکوال کے 2 پبلک ہیلتھ نرسنگ سکولوں کی بی ایس مڈوائفری پروگرام میں اپ گریڈیشن کی جارہی ہےـ ساڑھے تین سال میں نرسنگ سٹاف کی مجموعی طور پر 10 ہزار سے زائد نئی بھرتیاں کی گئیں اور ترقی بھی دی گئیـانہوںنے کہا کہ 48ہزار ڈاکٹرز،نرسز اوردیگر سٹاف کو بھرتی کیاگیا ہے جبکہ1لاکھ30ہزار آسامیوں پر بھرتی کا عمل جاری ہے ۔شاہدرہ ٹیچنگ ہسپتال لاہور میںMaleنرسنگ کالج قائم کیا گیا ہے اور پہلی بار پی آئی ٹی بی کے تعاون سے نرسنگ پروگرام کے داخلوں کا آن لائن نظام متعارف کیا گیا ہے۔ حکومت پنجاب نے 16نرسنگ کالجوں کا میڈیکل یونیورسٹیوں کے ساتھ الحاق کا عمل مکمل کر لیا ہےـ انہوںنے کہا کہ نرسنگ کے شعبے سے وابستہ لوگ بلاامتیاز انسانیت کی خدمت کرتے ہیں اور کوروناو باء کے دوران نرسوں نے قابل تحسین کردار ادا کیاہے ـکورونا وباء کے دوران ڈاکٹروں، نرسوںاور پیرا میڈیکل سٹاف نے مثالی انداز میں خدمات سرانجام دیں ـ ہمارے ڈاکٹروں ،نرسوں اورپیرا میڈیکل سٹاف نے کورونا کے خلاف بھرپور جنگ لڑی ہے اورپوری دنیا اس کی گواہ ہے کہ پاکستان نے کورونا کے خلاف سب سے زیادہ موثر انداز سے اقدامات کیے ہیں ۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صحت کے مختلف شعبوں کے لیے 403 ارب روپے سے زائد کا تاریخی بجٹ مختص کیا گیا ہے۔صوبہ بھر میں 8 سٹیٹ آف دی آرٹ مدر اینڈ چائلڈ ہسپتالوں کی تعمیر جاری ہے اور مزید 23 نئے سرکاری ہسپتال بنائے جارہے ہیں۔ پنجاب کے 3کروڑ خاندانوں کو نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کی فراہمی کیلئے 400ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ پنجاب بھر کی آبادی پرائیویٹ اور سرکاری ہسپتالوں میں 10لاکھ روپے سالانہ تک معیاری طبی سہولیات سے استفادہ کر سکیں گے۔ 7 ڈویژنوں میں نیا پاکستان قومی صحت کارڈ پراجیکٹ شروع ہو چکا ہے اورپنجاب کی تقریبا 73 فیصد سے زائد آبادی اس سے مستفید ہو رہی ہےـ مارچ کے آخر تک پنجاب کی پوری آبادی سالانہ 10لاکھ روپے کے مفت علاج سے مستفید ہوگی۔انہوںنے کہا کہ سابق حکومت نے نرسنگ کے شعبہ پر توجہ نہیں دی جبکہ ہماری حکومت نے نرسنگ کے شعبہ پر فوکس کیا ہے اورنرسوں کو ان کا حق دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ سابق حکومت سے دوگنازائد بجٹ شعبہ صحت کے لئے دیا ہے ۔پنجاب کو صحت کے حوالے سے مثالی صوبہ بنائیںگے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مختلف اضلاع میں نرسنگ کالجز کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے سرٹیفکیٹ کالجز کی پرنسپلز کو دیئے ۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشداورسیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے بھی کنونشن سے خطاب کیا۔ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ،سیکرٹری پرائمری و سکینڈری ہیلتھ ،سیکرٹری اطلاعات،وائس چانسلرز،نرسنگ سٹاف اورمتعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجو د تھے.