اسلام آباد (ویب نیوز )

قومی اسمبلی سے استعفے دینے کے معاملے پر تحریک انصاف پارلیمانی پارٹی میں اختلافات سامنے آگئے۔

ذرائع کے مطابق اراکین کی بڑی تعداد اسمبلی سے مستعفی ہونے کے حق میں نہیں لیکن شیخ رشید اورفواد چوہدری پارٹی کوسیاسی منظرنامے سے آؤٹ کرنےکیلئے متحرک ہیں۔

اراکین کی رائے ہے کہ مستعفی ہوگئے تو نئی حکومت کو اہم تقرریاں اور قانون سازی پرکھل کرکھیلنےکا موقع ملے گا۔

اراکین کا مؤقف ہے کہ اگرایسا ہوگیا توتحریک انصاف کو بطور سیاسی جماعت ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا آج بلایا گیا اجلاس ملتوی کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اسمبلیوں سے استعفے دینے کا اعلان کیا ہے اور فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ کل وزیراعظم کے انتخاب کے بعد یہ عمل قومی اسمبلی سے شروع کیا جائے گا۔

پاکستان تحریک انصاف نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں اطلاع دی ہے کہ تحریک انصاف نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے، کل وزیر اعظم کے انتخاب کے بعد یہ عمل قومی اسمبلی سے شروع کیا جائے گا۔

ادھر شیخ رشید احمد نے بھی کہا ہے کہ ہم چو ر اور ڈاکوؤں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، ہم تمام ارکان قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیں گے۔ فواد چوہدری نے کہا اگر ان کا فیصلہ شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانا ہے تو ہمارا فیصلہ مستعفی ہونا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ مجھے امید ہے چند دنوں میں نئے انتخابات کی طرف بڑھیں گے، ہم نے بڑی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے ، یہ تحریک ہم آج رات سے شروع کریں گے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے میاں شہباز شریف کی وزارت عظمیٰ کے لیے نامزدگی کو چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اگر شہباز شریف کے کاغذات پر اعتراضات نہیں مانے جاتے تو پھر ہم استعفے دے دیں گے۔