پاکستان تحریک انصاف کی خواتین ونگ کی سابق صدر و ممبر قومی اسمبلی منزہ حسن نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی۔

 خواتین کی مخصوص نشستوں پر وہ 2013 سے جنوری 2023 تک دو بار ممبر قومی اسمبلی رہی ہیں۔

قائمہ کمیٹی موسمیاتی تبدیلی کے علاوہ پی اے سی کی سب کمیٹی کی سربراہ بھی رہیں

بانی رکن منزہ حسن  27سال تحریک انصاف میں خدمات انجام دیتی رہیں

لاہور(ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کی خواتین ونگ کی سابق صدر و ممبر قومی اسمبلی منزہ حسن نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی۔لاہور سے تعلق رکھنے والی منزہ حسن کو، فوزیہ قصوری کے پارٹی سے اختلافات اور علیحدگی کے بعد مرکزی خواتین ونگ کا صدر بنایا گیا تھا۔ خواتین کی مخصوص نشستوں پر وہ 2013 سے جنوری 2023 تک دو بار ممبر قومی اسمبلی رہی ہیں۔اپنے وڈیو بیان میں منزہ حسن نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات اور فوجی اور سرکاری تنصیبات کو نقصان پہنچانے کی بھرپور مذمت کرتی ہوں۔منزہ حسن کا کہنا ہے کہ جو کچھ ہوا غلط تھا جو نہیں ہونا چاہیے تھا، ہمیں تمام اداروں کا احترام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ایک محب وطن پاکستانی کی طرح مجھے اپنی فوج پر فخر ہے، کوئی ایسی چیز جس سے ملک اور اداروں کو نقصان پہنچے افسوسناک ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک پاکستانی کی حیثیت سے ریاست کی بقا ہمارا فرض ہے، میں خود کو تحریک انصاف سے جداکرتی ہوں۔پی ٹی آئی کو داغ مفارقت دینے والی  پارٹی کی وجہ سے دوبار قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں  وہ اگست 2018 سے جنوری 2023 تک پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن رہ چکی ہیں۔ اس سے قبل وہ جون 2013 سے مئی 2018 تک قومی اسمبلی کی رکن تھیں۔منزہ حسن نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 1996 میں کیا  اور پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور 27سال پارٹی میں رہنے کے بعد 13اگست 2023کو پی ٹی آئی  سے راہیں جداکرلیں۔وہ 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کی امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں۔ اسی طرح وہ 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پی ٹی آئی کی امیدوار کے طور پر دوبارہ قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیںقائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی  کی چیئرپرسن  بھی منزہ حسن رہی ہیں پارلیمینٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سب کمیٹی کی کنوئینر بھی رہ چکی ہیں ۔