پی ٹی آئی ایم این اے جنید اکبر بلامقابلہ چیئرمین پی اے سی منتخب
ساتھی اراکین کے ساتھ بہتر انداز میں ذمہ داریاں نبھانے کی کوشش کروں گا۔جنید اکبرخان
اسلام آباد( ویب نیوز)عمران خان نے جنید اکبر کو نامزد کیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممبر قومی اسمبلی جنید اکبر بلامقابلہ چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی) منتخب ہوگئے۔چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کی نامزدگی کیلئے اجلاس ہوا جس میں ارکان نے شرکت کی۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، طارق فضل چوہدری اور شبلی فراز نے چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کے لیے جنید اکبر کا نام تجویز کیا تھا ،مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ خان اور قاسم نون نے جنید اکبر کے نام کی تائید کی۔پی ٹی آئی کے ریاض فتیانہ اور مسلم لیگ(ن) کے تمام اراکین نے بھی جنید اکبر کے نام کی تائید کی، جس کے بعد جنید اکبرخان کو بلا مقابلہ چیئرمین پی اے سی منتخب کیا گیا۔جنید اکبر خان نے کہا کہ تمام اراکین کا شکر گزار ہوں، ہماری خواہش تھی شیخ وقاص اکرم چیئرمین پی اے سی بنیں، 11سال رکن اسمبلی رہا مگر پی اے سی کا تجربہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ساتھی اراکین کے ساتھ بہتر انداز میں ذمہ داریاں نبھانے کی کوشش کروں گا۔قبل ازیں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان چیئرمین پبلک اکانٹس کمیٹی کے نام پر اتفاق ہوگیا تھا اور فریقین شیخ وقاص اکرم کے بجائے جنید اکبر کے نام پر متفق ہوگئے تھے۔ ۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا کہ پی اے سی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کو دی جائے۔قبل ازیں، پاکستان تحریک انصاف نے پبلک اکانٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے حکومت کو 5 نام بھیج دیے تھے۔ پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے چیف وہپ طارق فضل چوہدری کو خط ارسال کیا ہے، جس میں پی اے سی کی چیئرمین شپ کے لیے 5 نام بھیجے گئے تھے۔پی ٹی آئی کی جانب سے بھیجے گئے ناموں میں جنیداکبر، شیخ وقاص اکرم، عمر ایوب خان، عامر ڈوگر کے اور خواجہ شیراز محمود کے نام شامل تھے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی نے چیئرمین پی اے سی کے لیے شیخ وقاص اکرم کا نام فائنل کیا تھا، تاہم گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جنید اکبر کو نامزد کیا تھا۔عام انتخابات کے بعد حکومت کے قیام کو قریبا ایک سال ہونے والا ہے، حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے درمیان اختلافات کے باعث اہم عہدے پر تعیناتی میں اتنا وقت لگا۔اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جس ممبر اسمبلی کا نام تجویز کیا جاتا حکومت اس پر اعتراض عائد کردیتی تھی