سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے کے کیس میں سخت سزائیں سنا دی گئیں
4 مجرموں کو سزائے موت عمر قید ،مجموعی طور پر 20/20 سال قید اور 12/12 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی
راولپنڈی ( ویب نیوز)
راولپنڈی کے ایڈیشنل سیشن جج محمد طارق ایوب نے سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے کے کیس میں جرم ثابت ہونے پر 4 مجرمان کو سزائے موت سنا دی ۔تفصیلات کے مطابق سزا پانے والوں میں رانا عثمان ، اشفاق علی، سلمان سجاد اور واجد علی شامل ہیں ، فیس بک سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے کے کیس میں جرم ثابت ہونے پر 4 مجرموں کو مختلف دفعات وپیکا ایکٹ کے تحت سزائے موت عمر قید مجموعی طور پر 20/20 سال قید اور 12/12 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ،گئی فیصلہ ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی محمد طارق ایوب نے سنایا ، ایف آئی اے سائیبر کرائم سیل راولپنڈی نے 22 اکتوبر 2022 میں ملزمان رانا عثمان اشفاق علی ثاقب۔سلمان سجاد اور واجد علی کے خلاف مقدمہ درج کرکے ملزمان کو حافظ آباد لاہور لیاقت پور رحیم یار خان سیگرفتار کیا تھا ملزمان کے خلاف کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی محمد طارق ایوب نے کی استغاثہ کی جانب سے ٹھوس شواہد کی روشنی میں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے چاروں مجرموں کو 295/Cکے جرم میں سزائے موت اور10/10 لاکھ روپے جرمانے کا حکم دیا عدالت نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295/Aکے جرم میں 10/10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ۔295/Bکے جرم میں چاروں مجرموں کو عمرقیدکی سزا کاحکم سنایا گیا عدالت نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ298/Aکے جرم میں 3/3 سال قید اور ایک ایک لاکھ روپے جرمانے جبکہ پیکا ایکٹ 2016 کی سیکشن 11 کے تحت مجرموں کو 7/7 سال قید اور ایک ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا گیا عدالتی فیصلے تحت مجرموں کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے تک لٹکایا جائے جب تک انکی موت کی تصدیق نہ ہو جائے جبکہ سزائے موت پر عملدرآمد لاہورہائیکورٹ کی کنفرمیشن کے بعد کیا جائے کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے پراسیکیوٹر ملک سکندر جبکہ مدعی مقدمہ شیراز فاروقی کی جانب سے ایڈووکیٹ راجہ عمران خلیل پیش ہوئے۔فیصلے کے بعد مجرموں کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔