کسی ہوائی اڈے کی نجکاری نہیں ہوگی، تین ایئرپورٹ کے آپریشنز آوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ،سعدرفیق

کوشش ہے ملکی اداروں کو اپنے پاوں پر کھڑا کریں

ہمارے ریلوے کے ٹریک محفوظ ہیں مگران کو سیفٹی چاہیے

جنیوا میں ڈونرز کانفرنس میں 40 ارب روپے کی درخواست کی ہے، یہ رقم مل گئی توہم ٹریکس کی مرمت پر لگائیں گے

اب کوچز پاکستان میں بنیں گی، اس ماہ گرین لائن چلادیں گے، وزیرہوابازی کی پریس کانفرنس

لاہور( ویب  نیوز)

وفاقی وزیر سعدرفیق کا کہنا ہے کہ کسی ہوائی اڈے کی نجکاری نہیں ہوگی،3 ایئرپورٹ کے آپریشنز آوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حکومت نے 3 ایئرپورٹ کے آپریشنز آوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کراچی ایئرپورٹس کی کیپسٹی کوبہتر کرنیکی کوشش جاری ہے، کسی ہوائی اڈے کی نجکاری نہیں ہوگی۔سعدرفیق کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے بہترین ماڈل کو لانے کی کوشش کررہے ہیں، جب کہ یہ بہت پہلے ہوناچاہیے تھا، ہوائی اڈوں کا حال سب کے سامنے ہے، پی آئی اے پر بیرونی دباو بھی بہت ہے، روٹس کھل جائیں گے تو ٹکٹس کی قیمتیں بھی نیچے آئیں گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ بہترین آپریٹرز لانے کی کوشش کررہے ہیں، قطر اور عرب ا مارات کو بھی بہترین آپریٹرزکے لیے بتایا ہے، بین الاقوامی روٹس کھلوانے کی بھی کوشش ہے، پی آئی اے میں نئے جہاز بھی شامل کر رہے ہیں۔وزیر ہوابازی نے کہا کہ چاہتے ہیں مسافروں کو آرام دہ اوربہترین سفری سہولیات میسر ہوں، 7 میں سے 2 جہازوں کی نشستیں ٹھیک ہوگئی ہیں، باقی 5 جہازوں کی نشستیں بھی جلد درست کرلی جائیں گی، بزنس کلاس اوراکانومی کلاس کی سیٹیں بھی تبدیل ہوں گی، 2 ٹرپل سیون میں سے ایک اس ماہ واپس فلائٹ میں آجائے گا۔سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ریلوے نے جولائی سے دسمبر تک 28 سے 30 کروڑ روپے کمائے، ریلوے کے آپریشنل اخراجات 33 ارب روپے ہیں، 2 ماہ میں سیلاب کے باعث7 ارب روپے کا منافع ضائع ہوا ہے،21 ارب 70 کروڑ کی سبسڈی مشکل سے ملی ہے، ریلوے کے مزدورں نے سیلاب سے کو بحال کیا۔وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ کوشش ہے ملکی اداروں کو اپنے پاوں پر کھڑا کریں، ریلوے کی روزانہ کی آمدن ساڑھے 15 کروڑ اور خرچہ 19 کروڑ روپے ہے، برینڈنگ پر ریل کوپ کام کررہی ہے، آپٹک فائبر پر بھی بات ہو رہی ہے۔سعد رفیق نے بتایا کہ ہمارے ریلوے کے ٹریک محفوظ ہیں مگران کو سیفٹی چاہیے، جنیوا میں ڈونرز کانفرنس میں 40 ارب روپے کی درخواست کی ہے، یہ رقم مل گئی توہم ٹریکس کی مرمت پر لگائیں گے، ایم ایل ون کیلئے یونٹ فعال ہوگیا ہے، چین سے مل کر سیلاب کے تناظر میں دوبارہ اسٹڈی ہوگی،وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے ملازمین نے دن رات کام کرکے ٹریکس کی بحالی کا کام کیا، مخالفین ریلوے کے بارے جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں، ہم پر تنقید کر لیں مگر لوگوں میں مایوسی مت پھیلائیں، اب کوچز پاکستان میں بنیں گی، اس ماہ گرین لائن چلادیں گے ۔۔