سینکڑوں مشتعل مظاہرین کا تھانہ واربرٹن پر دھاوا، تھانہ کی بلڈنگ میں گھس کر تھانہ کا فرنیچراور کمپیوٹر وغیرہ توڑ دیا
ایس ایچ او سمیت پولیس ملازمین نے تھانے سے بھاگ کر جانیں بچائیں،مشتعل مظاہرین نے ملزم کو تھانے سے باہرنکال کر مار ڈالا
وزیر اعظم شہباز شریف کا ماورائے قانون قتل کا نوٹس ، تحقیقات کا حکم
ننکانہ صاحب: قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام میں ہجوم کے ہاتھوں شہری کی ہلاکت پر 2 پولیس افسران معطل
آئی جی کا ڈی آئی جی اے بی امین بخاری اور ڈی آئی جی اسپیشل برانچ راجا فیصل کو موقع پر پہنچ کر انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم
ننکانہ صاحب ( ویب نیوز)
سینکڑوں مشتعل مظاہرین کا تھانہ واربرٹن پر دھاوا، تھانہ کی بلڈنگ میں گھس کر تھانہ کا فرنیچراور کمپیوٹر وغیرہ توڑ دیا،ایس ایچ او سمیت پولیس ملازمین نے تھانے سے بھاگ کر جانیں بچائیں،مشتعل مظاہرین نے ملزم کو تھانے سے باہرنکال کر تشدد کا نشانہ بناکرمار ڈالا ، وزیر اعظم شہباز شریف نے ماورائے قانون قتل کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے پر تشدد ہجوم کو کیوں نہیں روکا انہوں نے کہا کہ کسی کو قانون پراثر انداز ہونے کی اجازت نہیںاور امن او امان ہر صورت مقدم رکھنا چاہیئے ، نگران وزیراعلی پنجاب سید محسن رضا نقوی نے بھی شہری کی ہلاکت کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی اور اس افسوسناک واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنیکی ہدائت کی نگران وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ قانون شکن عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے کیونکہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی سید محسن رضا نقوی نے مشتعل ہجوم کو کنٹرول نہ کرنے پر متعلقہ تھانے کے عملے کے خلاف بھی محکمانہ کاروائی کرنے کا حکم دے دیاتفصیلات کے مطابق مبینہ طور پر سندرانہ ٹائون کے رہائشی وارث ولد عیسیٰ قوم رحمانی نامی شخص طلاق دینے کے بعد اپنی سابقہ بیوی عطیہ بی بی پر کالا جادو کروا رہاتھا جس نے عطیہ بی بی اور رشتہ دار کی تصویریں اور چھری کی تصویر لگا کر محلہ کی مختلف گلیوں میں گرانے کے علاوہ قرآن پاک کی بے حرمتی کی جس کومقامی لوگوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیاتوسینکڑوں مشتعل افراد نے تھانہ واربرٹن کے باہر احتجاج اور نعرے بازی کی اور مشتعل مظاہرین نے پولیس سے گرفتار ملزم انکے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تھانے پر دھاوا بول دیااور تھانہ کی بلڈنگ میں گھس کر فرنیچر ،کمپیوٹر وغیرہ سمیت دیگر سامان توڑ دیاجبکہ ا یس ایچ او سمیت پولیس ملازمین نے تھانے سے بھاگ کر جانیں بچائیںمشتعل مظاہرین نے ملزم کو حوالات سے نکال کر برہنہ کرکے سڑکوں پہ گھسیٹا اور تشدد کر کے مار ڈالا۔ وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او ننکانہ صاحب عاصم افتخار پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقعہ پر پہنچ گئے دریں اثناء آر پی او شیخوپورہ رینج بابر سرفراز نے واربرٹن میںمیڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہا کہ ملزم وارث کو اہل محلہ نے پکڑکر تشدد کرنے کے بعد پولیس کے حولے کیا تھا جبکہ ملزم پر پہلے بھی اسی طرح کے واقعہ کا الزام تھا انہوں نے کہا کہ مشتعل لوگوں نے تھانہ میں داخل ہو کر ملزم پر تشدد کیا تشدد کے باعث ملزم ہلاک ہو گیاپولیس کی نفری کم ہونے کے باعث یہ واقعہ پیش آیا جب تک باہر سے پولیس نفری پہنچی توواقعہ ہو چکا تھا آر پی او نے کہا کہ ہر پہلو سے واقعہ کی تفتیش کر رہے ہیںجس کا جو بھی قصور ہوا اسکے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انوار نے افسوسناک واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی سرکل ننکانہ محمد نواز ورک اور ایس ایچ او تھانہ واربرٹن فیروز احمدبھٹی کو معطل کردیا
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ضلع ننکانہ صاحب میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام پر مشتعل ہجوم کے ہاتھوں سے ایک شہری کو بچانے میں ناکامی پر دو پولیس افسران کو معطل کردیا۔پنجاب پولیس کے بیان کے مطابق آئی جی نے قرآن کی بیحرمتی کے الزام میں شہری کے قتل کا نوٹس لے لیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی، جس میں مبینہ طور پر ننکانہ صاحب میں پولیس اسٹیشن کے باہر مشتعل ہجوم کو دیکھا گیا ہے۔ویڈیو میں ہجوم کو واربرٹن پولیس اسٹیشن کا مرکزی دروازہ توڑتے اور کھولتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور اس کے بعد مشتعل ہجوم باہر سے عمارت پر دھاوا بول دیتا ہے۔دوسری ویڈیو میں ایک نوجوان کو دکھایا گیا ہے جو مبینہ طور پر ہجوم کا حصہ ہے اور وہ پولیس اسٹیشن کے اندر مسکرا رہا ہے جہاں ٹوٹے ہوئے شیشے اور فرنیچر بکھرا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔پولیس نے بیان میں کہا کہ آئی جی ڈاکٹر عثمان انور نے ننکانہ سرکل کے ڈی ایس پی نواز ورک اور ایس ایچ او وار برٹن فیروز بھٹی کو فوری طور پر معطل کردیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ آئی جی نے ڈی آئی جی اے بی امین بخاری اور ڈی آئی جی اسپیشل برانچ راجا فیصل کو موقع پر پہنچ کر انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں، چاہے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ واقعے کے ذمہ داروں، غفلت اور کوتاہی کے مرتکب عملے کے خلاف سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے ننکانہ صاحب میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی تفتیش کا حکم دے دیا ہے۔پاکستان علما کونسل کے چیئرمین طاہر محمود اشرفی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قابل افسوس ہے کہ جس طرح مشتعل ہجوم بے حرمتی کے الزام پر ایک شہری پر حملہ آور تھا۔انہوں نے کہا کہ ننکانہ صاحب میں قرآن کی بے حرمتی کے الزام پر شہری پر غیرانسانی تشدد اور قتل اور پولیس اسٹیشن پر حملہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔