رحیم یارخان (ویب نیوز)
فوجی فرٹیلائزر کمپنی کے شعبہ فارم ایڈو ا یزری سنٹر، رحیم یار خان کے زیرِ اہتما م اقبال آباد میں گنے کی منافع بخش کاشت کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں جے ڈی ڈبلیو شو گر ملز کے نمائندوں، محکمہ زراعت کے افسران، ایف ایف سی کے ڈیلراور ترقی پسند کاشتکاروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ سیمینار کی صدارت امتیاز احمد، ڈایریکٹر ان سروس ایگری ٹریننگ انسٹیٹیوٹ، رحیم یا ر خان نے کی۔ جبکہ پر وگرام کے مہمانِ خصوصی ندیم چوھدری، جی ایم، جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز تھے۔ اس مو قع پر خطاب کرتے ہوے پروگرام کے مہمانِ خصوصی ندیم چوھدری نے کہا کہ گنے کے کاشتکار فی ایکڑ پیداوار بڑھانے پر خصوصی توجہ دیں۔ اِس سے نہ صرف وہ معاشی طور پر خوشحال ہونگے بلکہ ملک بھی ترقی کرے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ کاشتکارگنے کی پیداوار میں اِضافے کیلئے جدید زرعی ٹیکنالوجی کا اِستعمال کریں اور زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل کریں۔ اِس سلسلے میں ایف ایف سی کی زرعی خدمات سے ضرور فائدہ اٹھائیں اور مٹی اور پانی کے تجزیہ کی جدید کمپیوٹرائزڈ لیبارٹریوں سے مفت اپنے کھیتوں کی مٹی کا تجز یہ کروا کر کھادوں کامتوازن اِستعمال کریں۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے امتیاز احمد، ڈایریکٹر ان سروس ایگری ٹریننگ انسٹیٹیوٹ، رحیم یا ر خان نے کہاکہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ کمادکی سفارش کردہ اقسام کاشت کریں اور ایف ایف سی سے زمین کا مفت تجزیہ کرواکے اپنی فصلوں میں متوازن کھادوں کے استعمال کو فروغ دیں۔ انہوں نے کاشتکاروں سے درخواست کی کہ اپنی پیداوارمیں اضافہ کے لیے ہمیشہ ایف ایف سی کے زرعی ماہرین سے مشورہ کے ذریعہ کھادوں کا متوازن استعمال کریں اور زمین میں ایف ایف سی کی پوٹاشیم، زنک اور بوران کا لازماً استعمال کریں۔بخت جمال، ریجنل مینیجرنے سیمینار کے شرکاء کو ویلکم کیا اور کہا ایف ایف سی اپنے نیٹ ورک کے ذریعے پورے پاکستان میں بہترین کھادوں کی دستیابی کو ممن بنا رہی ہے انہوں نے سیمنار کے شرکاء پر زور دیاکہ کاشتکار ایف ایف سی کے آج کے سیمنار کی سفارشات سے فائدہ اٹھاکر اپنی اوسط پیداوار میں 300 سے 400 من فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرے۔عبدالجلیل جروار،ہیڈ آف فارم ایڈوائزری سنٹر۔رحیم یار خان نے کہا کہ ایف ایف سی نا صرف سالانہ40 لاکھ ٹن معیاری کھادیں بنا کر زمینداروں تک پہنچا رہی بلکہ زمینداروں کی راہنمائی/ تربیت کا ایک جامع پروگرام بھی چلارہی ہے۔ جس کے تحت پانچ فارم ایڈوائزری سینٹر زاورملک بھر میں تعینا ت 21 زرعی ماہر ین مختلف زرعی سرگرمیوں کے ذریعے کاشتکاروں کی عملی راہنمائی کر رہے ہیں۔ اورآج کا یہ سیمینار اِسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اُنھوں نے کاشتکاروں پر زور دیتے ہوے کہا کہ گنے کی فی ایکڑ پیداوار میں اِضافے کی کافی گنجائش ہے اور کہا کہ غذائی اجزا ء میں سے نائٹروجن،فاسفورس، پوٹاشیم کی ہماری زمینوں میں کمی واقع ہو چکی ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لئے آبادگاردیسی کھادوں کے ساتھ کیمیائی کھادوں کابھی استعمال کریں۔ انہوں نے اجزائے کبیرہ اور اجزائے صغیرہ کے پودوں میں کردار پر بھی روشنی ڈا لی اور کہا کہ گنے کی ا چھی پیداوار کے لئے دوسے ڈھائی بوری سونا ڈی اے پی، ایک بوری پوٹاشیم (SOP)اور چار بوری سونا یوریا فی ایکڑ اِستعمال کریں۔ندیم اختر سینیر ایگزیکٹو مارکیٹنگ (ایگری سروسز) نے گنے کی زیادہ پیداوار لینے کے لیے مختلف کاشتی امور پر تفصیلی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سفارش کردہ اِقسام کا100سے 120من صحت مند بیج فی ایکڑاستعمال کریں اور زمین کی تیاری پرخاص توجہ دیں۔انہوں نے کہاکہ زمین کو لیزر لیول ضرور کروائیں تاکہ پانی کی بچت کے ساتھ ساتھ پودوں کا اگاؤ بھی بہتر ہو۔انہوں نے مزید کہاکہ جڑی بوٹیاں ہماری فصل میں 24 سے 40 فیصد تک نقصان کر سکتی ہیں اس لیے جڑی بوٹیوں کا تدارک ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کماد کی فصل کو16 سے20 پانی درکار ہوتے ہیں۔کماد کی فصل میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں اوربر وقت آبپاشی مہیا کریں۔ پروگرام سے شاہدمحمود، ڈپٹی منیجر، ایف ایف سی، فیس احمد پور لمہ نے بھی خطاب کیا۔ محمد عمیر خان، ہیڈ آف سیلز ڈسٹرکٹ رحیم یار خان اور محمد فہیم شا ہد، سوایل کیمسٹ نے بھی شرکت کی۔