لاہور (ویب نیوز)
آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے بجلی کے بلوں میں3.23 روپے فی یونٹ مستقل سرچارج عائد کرنے کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے پہلے سے پسے ہوئے عوام پر مزید335 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا ،یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کی شرط پر پالیسی ریٹ میں مزید اضافہ کرنے جارہا ہے جس سے کاروبار ی سرگرمیاں مزید سکڑ جائیں گی ۔ اپنے بیان میں اشرف بھٹی نے کہا کہ کمرشل صارفین کے لئے بجلی کے نرخ پہلے بہت زیادہ ہیں ، ہر ماہ فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کے ساتھ مستقل سرچارج سے بجلی کے بلوں میں کئی گنااضافہ ہو جائے گا ۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ 3.23روپے فی یونٹ مستقل چارج عائد کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے تاکہ مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کو کچھ ریلیف مل سکے ۔ انہوںنے مزید کہا کہ ملک میں کاروبار کرنا انتہائی مشکل بنا دیاگیا ہے جس سے تاجر طبقے میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے ۔ سیاسی جماعتوں کی قیادت سیاسی تنائو میں کمی لانے کے لئے مذاکرات کی میز پر بیٹھیں تاکہ ملک میں سیاسی عدم استحکام آ سکے جس کے معیشت پر بھی اثرات مرتب ہوں گے۔