پی ٹی آئی ارکان کی رکنیت بحالی سے متعلق عدالتی فیصلے کے حوالے سے پیر کو اسپیکر کی صدارت میں اہم اجلاس ہو گا
فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے یا پی ٹی آئی ارکان سے باضابطہ ملاقات ، دونوں آپشنز پر مشاورت کی جائے گی
اسپیکر قومی اسمبلی کا فیصلے پر بریفنگ کے لیے اٹارنی جنرل آف پاکستان سے بھی رابطہ متوقع
اسلام آباد (ویب نیوز)
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف لاہور ہائی کورٹ کے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے معاملے پر آئندہ کے لائحہ عمل کے سلسلے میں پیر کو آئینی قانونی ماہرین سے مشاورت کریں گے جبکہ اس فیصلے کے حوالے سے اٹارنی جنرل آف پاکستان سے رائے لیے جانے کا قوی امکان ہے آئینی قانونی مشاورت کے بعد متذکرہ عدالتی فیصلے سے متعلق اپیل دائر کرنے کا پی ٹی آئی کے متعلقہ ارکان سے ملاقات کا فیصلہ کیا جائے گا ۔ جمعہ کو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے متعلق قومی اسمبلی کے رد عمل سے متعلق جب قومی اسمبلی کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا ابھی لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ موصول نہیں ہوا عدالت کے فیصلے کودیکھ کر آئینی قانونی ماہرین سے مشاورت کی جائے گی فی الحال کوئی رد عمل نہیں دے سکتے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں پیر کو اس معاملے پر اسپیکر پرویز اشرف کی صدارت میں آئینی قانونی ماہرین اور سیکرٹریٹ کی متعلقہ لاء برانچ کے حکام کے ساتھ اجلاس ہو گا اٹارنی جنرل آف پاکستان اور وزارت قانون و انصاف سے بھی اس بارے میں رائے لینے کا امکان ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان سے ممکنہ ملاقات کے بارے میں بھی مشاورت کی جائے گی پی ٹی آئی ارکان سے ملاقات کا حتمی فیصلہ ہونے تک انہیں اجتماعی طور پر نہیں بلکہ گروپس کی صورت میں اسپیکر سے ملاقات کے لیے مدعو کیا جائے گا تاحال عدالتی فیصلہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول نہیں ہوا ۔